Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز گل پر سیاہی پھینک دی گئی، ’ورکرز کی تربیت کریں گے‘

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل پر لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں دو انڈے اور سیاہی پھینکی گئی ہے۔
پیر کے روز شہباز گل پر لیگی کارکنوں نے اس وقت سیاہی پھینک دی جب وہ لاہور ہائیکورٹ میں اپنے ایک مقدمے کے سلسلے میں پیش ہونے کے لیے عدالت میں داخل ہوئے۔
لاہور ہائی کورٹ کے داخلی دروازے پر کھڑے کارکن نے ان پر انڈا بھی پھینکا تاہم وہ انھیں نہیں لگا جس کے بعد ایک دوسرے کارکن نے ان پر سیاہی پھینکی جو ان کے چہرے پر پڑی، جس کے بعد شہباز گل کے ساتھ آنے والے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عدالت کی سکیورٹی پر مامورپولیس اہلکاروں نے ایک لیگی کارکن کو زدوکوب کیا۔
سیاہی پھینکے جانے کے بعد شہباز گل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تھپڑ کے بدلے دس تھپڑوں اور گالی گلوچ کے جواب میں گالی گلوچ پر یقین نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اگلی پریس کانفرنس مریم نواز کے گھر کے باہر کریں گے اور اگر سیاہی پھینکی گئی تو وہیں سے پانی لے کر منہ دھو لیں گے۔‘
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ’میں جٹ خاندان کا بیٹا ہوں اور ان کے سات دیہات  کے 32 ہزار ووٹر آ گئے تو آپ کی سلطنت گر جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ عدالت میں مدعی کے طور پر آئے تھے  اور آئندہ بھی آتے رہیں گے انہیں کوئی حملہ ڈرا نہیں سکتا۔

انہوں نے حملے کے وقت پولیس کے کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے پولیس سے گلہ نہیں جو وہ کر سکتے تھے انہوں نے کہا اور جو نہیں کر سکے، کوئی بات نہیں۔‘
 شہباز گل نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ ایک تھپڑ کے جواب میں دس تھپڑ ماریں گے بلکہ وہ مخالف ورکرز کی تربیت کریں گے۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کا واقعہ مذمت سے آگے کا ہے۔
 بعدازاں لاہور ہائی کورٹ کی سکیورٹی نے سیاہی پھینکنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔

شیئر: