Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چاند پر واپسی، ناسا کا ’بڑے راکٹ‘ کو چاند پر بھیجنے کا تجربہ کامیاب

ناسا کا منصوبہ ہے کہ وہ 2024 تک پہلی خاتون کو چاند پر بھیج کر ایک قمری سٹیشن بھی قائم کرے (فوٹو: ناسا ٹی وی)
امریکی خلائی ادارے ناسا نے اپنے خلائی لانچ سسٹم راکٹ کا ایک اہم کامیاب تجربہ سر انجام دیا ہے جو ان کے لیے بہت بڑی جیت ہے کیونکہ اس تجربے میں چاند پر واپسی کی تیاری کی گئی ہے۔
فرانسیسیی خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ہونے والے دوسرے ’گرم آگ‘ تجربے میں چاروں راکٹس کے 25 انجنوں کو ایک ہی وقت میں پورے آٹھ منٹ  کے لیے آگ لگائی  گئی، جس سے کل 1.6 ملین پاونڈ کا وزن پیدا ہوا۔
اس مشن پر کام کرنے والی جانچ پڑتال ٹیم کیسا محسوس کررہے ہیں اس بارے میں بات کرتے ہوئے ٹیسٹ روم انچارج بل ولبل نے کنڑول روم میں تالیاں  بجنے کے دوران کہا ’ہمیں بہت اچھا لگ رہا ہے‘۔
ناسا کے قائم مقام منتظم اسٹیو جورزک کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا‘۔
اس کے بعد رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریخ پر جانے والے عملے سے پہلے ناسا کا منصوبہ ہے کہ وہ 2024 تک پہلی خاتون کو چاند پر بھیج کر وہاں ایک قمری سٹیشن بھی قائم کرے۔
ناسا کے ریسرچ سسٹم ڈویلپمنٹ کے نائب منتظم ٹام وائٹ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس دوران کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن مجھے ٹیم پر فخر ہے جس طرح انہوں چیلنجز کے باوجود اس مشن پر کام کیا‘۔
جمعرات کو کیے گئے اس تجربے میں اعداد و شمار جمع کرنے کے لیے ضروری تھا کہ اہم کارروائیوں کے دوران بنیادی مرحلے میں کس طرح کام کیا جائے جیسے تھروٹلنگ انجنوں کو اوپر یا نیچے یا مختلف نمونوں میں منتقل کرنا وغیرہ
ایس ایل ایس پروگرام قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا ہے، جبکہ ابتدائی طور پر2016 میں اس پر کام ہونا تھا۔

شیئر: