امریکی خلائی ادارے ناسا نے اپنے خلائی لانچ سسٹم راکٹ کا ایک اہم کامیاب تجربہ سر انجام دیا ہے جو ان کے لیے بہت بڑی جیت ہے کیونکہ اس تجربے میں چاند پر واپسی کی تیاری کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
اماراتی خلا نورد ناسا میں تربیت حاصل کریں گےNode ID: 506631
-
پاکستانی بچوں کے ناسا سے سوالNode ID: 511306
-
’آئیں چاند تک چلیں‘ جاپانی شخص کی مفت خلائی سفر کی دعوتNode ID: 545771
فرانسیسیی خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ہونے والے دوسرے ’گرم آگ‘ تجربے میں چاروں راکٹس کے 25 انجنوں کو ایک ہی وقت میں پورے آٹھ منٹ کے لیے آگ لگائی گئی، جس سے کل 1.6 ملین پاونڈ کا وزن پیدا ہوا۔
اس مشن پر کام کرنے والی جانچ پڑتال ٹیم کیسا محسوس کررہے ہیں اس بارے میں بات کرتے ہوئے ٹیسٹ روم انچارج بل ولبل نے کنڑول روم میں تالیاں بجنے کے دوران کہا ’ہمیں بہت اچھا لگ رہا ہے‘۔
ناسا کے قائم مقام منتظم اسٹیو جورزک کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا‘۔
اس کے بعد رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریخ پر جانے والے عملے سے پہلے ناسا کا منصوبہ ہے کہ وہ 2024 تک پہلی خاتون کو چاند پر بھیج کر وہاں ایک قمری سٹیشن بھی قائم کرے۔
ناسا کے ریسرچ سسٹم ڈویلپمنٹ کے نائب منتظم ٹام وائٹ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس دوران کچھ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا لیکن مجھے ٹیم پر فخر ہے جس طرح انہوں چیلنجز کے باوجود اس مشن پر کام کیا‘۔
Applause is heard from the @NASAStennis teams as the Green Run hot fire test concludes. After acquiring eight minutes of data, the teams are now beginning their shutdown procedures. pic.twitter.com/6WPzZm76k6
— NASA (@NASA) March 18, 2021