Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان فضائیہ کے ریٹائر ہونے والے سربراہ مجاہد انور کیوں یاد رکھے جائیں گے؟

ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کو ہلالِ امتیاز، ستارہِ امتیاز اور تمغہِ امتیاز سے نوازا جا چکا ہے (فوٹو: اے پی پی)
ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان تین سال تک پاکستان فضائیہ کی کمان سنبھالنے کے بعد آج سبکدوش ہو گئے۔ 
 27 فروری 2019 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان فضائی جھڑپوں میں پاکستان کی جانب سے انڈیا کے دو جہاز مار گرائے جانے کے واقعے کے بعد مجاہد انور خان پاکستان فضائیہ کے کامیاب ترین سربراہان میں شمار ہوتے ہیں۔
مجاہد انور خان 19 مارچ 2018 کو پاکستان ایئر فورس کے 22 ویں چیف آف ایئر سٹاف تعینات ہوئے تھے۔
پاکستان فضائیہ کی کمان سنبھالنے کے چند دن بعد ہی مجاہد انور خان نے 23 مارچ کو پاکستان فضائیہ کے دستے کی سربراہی کرتے ہوئے پریڈ کے شرکا کے سامنے فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا تھا۔
اس موقع پر پریڈ کے شرکا اور قوم کو اپنا پیغام دیا اور کہا کہ ’پاکستان فضائیہ ہر موقع پر ہر صورت میں ملک و قوم کا دفاع کرے گی۔‘
یہ وعدہ پورا کرنے کا وقت اگلے سال ہی اس وقت آ گیا جب بالاکوٹ میں انڈین ایئرفورس کے حملے کے بعد پاکستان فضائیہ پر کارروائی کی ذمہ داری آ گئی۔
مجاہد انور خان کی کمان میں پاکستان فضائیہ نے انڈین ایئر فورس کے دو طیارے بھی مار گرائے اور ایک انڈین پائلٹ ابھینندن کو بھی گرفتار کیا گیا۔ اس کامیابی کو پاکستان میں خوب سراہا گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ مجاہد انور خان نے جنگی کامیابی حاصل کی ہو۔ اس سے پہلے 2001 اور 2008 میں سرحدی کشیدگی کے دوران بھی انہوں نے پاکستان کی فضائی اور جغرافیائی سرحدوں کا دفاع کیا تھا۔
مجاہد انور خان کے ساتھیوں کے مطابق کہ وہ شروع دن سے ہی اعلیٰ قائدانہ صلاحیتوں کے حامل تھے۔ انہوں نے 1983 میں فضائیہ میں کمیشن حاصل کیا تھا، دوران تربیت مجاہد انور خان نے اعزازی شمشیر اور بیسٹ پائلٹ ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

مجاہد انور خان کی کمان میں پاکستان فضائیہ نے انڈین ایئر فورس کے دو طیارے بھی مار گرائے (فوٹو: اے ایف پی)

دورانِ سروس انہوں نے ایک فائٹر سکوارڈن کی قیادت کی اور بیس کمانڈر پی اے ایف شہباز، بیس کمانڈر پی اے ایف مصحف، ایئر آفیسر کمانڈنگ اور سینٹرل ریجنل ایئر کمانڈ جبکہ ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف (سپورٹ) اور ڈپٹی چیف آف ایئر سٹاف (آپریشنز) کی حیثیت سے بھی خدمات سرانجام دی ہیں۔
مجاہد انور خان کامبیٹ کمانڈرز سکولز، کمانڈ اینڈ سٹاف کالج اردن اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے وار سٹڈیز اینڈ ڈیفنس مینجمنٹ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان کو ان کی جنگی صلاحیتوں اور اعلیٰ قائدانہ خدمات کے اعزاز میں ہلالِ امتیاز(ملٹری)، ستارہِ امتیاز(ملٹری) اور تمغہِ امتیاز(ملٹری) سے نوازا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں، انہیں جمہوریہ ترکی کی حکومت کی جانب سے ’دی لیجن آف میرٹ میڈل‘ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
ریٹائرمنٹ سے قبل صدر پاکستان عارف علوی نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ میں مجاہد انور خان کی قائدانہ صلاحیتوں کے اعتراف میں انہیں نشانِ امتیاز (سول) سے نوازا۔

شیئر: