Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں کورونا کے 40 ہزار نئے کیسز، دوبارہ لاک ڈاون پرغور

ریاست مہاراشٹر کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہے۔(فوٹو روئٹرز)
انڈیا میں سنیچر کو نئے کورونا وائرس کے 40 ہزار 953 کیسز رپورٹ ہوئے جو تقریباً چار مہینوں میں سامنے آنے والے روزانہ کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کی سب سے امیر ترین اور معاشی ریڑھ کی ہڈی ریاست مہاراشٹر کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہے۔ سنیچر کو رپورٹ ہونے والے کورونا کیسز میں اس کی تعداد نصف سے زیادہ ہے۔
انڈیا کی وزارت صحت کے مطابق سنیچر کو ملک بھر میں مرنے والوں کی تعداد میں 188 اموات کا اضافہ ہوا اور اب مجموعی تعداد ایک لاکھ 59 ہزار 404 ہو گئی ہے۔ انڈیا امریکہ اور برازیل کے بعد کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔
انڈیا کے کچھ خطوں میں پہلے ہی لاک ڈاؤن اور ریستوراں کی بندشوں سمیت کورونا کی وبا پر قابو پانے کے اقدامات کو بہتر بنایا گیا ہے اور مزید پرغور کیا جا رہا ہے۔
انڈیا میں ڈاکٹروں نے انفیکشن کی تازہ لہر کو ماسک پہننے اور معاشرتی دوری کے دیگر اقدامات کے بارے میں لوگوں کی کوتاہی  پر الزام لگاتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ مہاراشٹرا جیسی ریاستوں میں ہسپتال کے وارڈز تیزی سے بھر رہے ہیں۔
مہاراشٹرا میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ریکارڈ 25 ہزار 681 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے تین ہزار ممبئی میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
112 ملین افراد پر مشتمل ریاست نے کچھ اضلاع میں لاک ڈاؤن نافذ  کیا ہے اور ماہ کے آخر تک سینما گھروں، ہوٹلوں اور ریستورانوں پر پابندی عائد کی ہے۔

 نئی دہلی میں پچھلے دو ہفتوں سے کورونا انفیکشن میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے( فوٹو اے پی)

انڈیا کے مقامی میڈیا کے مطابق مہاراشٹرا کے وزیراعلی اودھو ٹھاکرے نے وسیع تر لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے آپشن کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔
انڈیا میں گذشتہ ستمبر میں روزانہ نئے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی تھی لیکن اس میں اب تیزی سے کمی آ رہی ہے۔
مہاراشٹر کے علاوہ انڈیا کی ریاستوں پنجاب، کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش میں بھی کورونا کے نئے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں پچھلے دو ہفتوں کے دوران کورونا انفیکشن میں مستقل اضافے کی اطلاع ملی ہے جس کے بعد حکام کورونا ویکسین کی روزانہ 40 ہزار کی بجائے ایک لاکھ 25 ہزار خوراکیں دینے پر مجبور ہوئے۔

شیئر: