Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمارا سلیکٹڈ والا سلسلہ نہیں مگر لاہور کے سیاسی خاندان کا ماضی ایسا ہے‘

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نیب کو ہمیشہ اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری رگوں میں سلیکٹڈ ہونے کا خون نہیں ہے۔
پیر کو لاہور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’لانگ مارچ کو ملتوی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہمارے کمرے اسلام آباد میں بک ہو چکے تھے۔‘
انہوں نے پی ڈی ایم میں استعفوں کے حوالے سے اختلافات پر کہا کہ ’میں یہ سوال ضرور پوچھو گا کہ لانگ مارچ سے 10 دن پہلے یہ کس کا آئیڈیا تھا کہ استعفوں کو لانگ مارچ کے ساتھ نتھی کریں۔ اگر ایسا کرنا تھا تو اس وقت کر دیتے جب ہم اعلان کر رہے تھے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن اتحاد میں اختلافات کے حوالے سے مزید کہا کہ ’اگر ہمارے درمیان اتحاد نہیں ہو گا تو اس کا فائدہ صرف عمران خان کو ہو گا۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس سوال پر کہ مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ایک اور سلیکٹڈ تیار ہو رہا ہے، جواب دیتے یوئے کہا کہ ’ہماری رگوں میں سلیکٹڈ ہونے کا خون نہیں ہے، لاہور کا کوئی اور سیاسی خاندان ہے جس کا یہ ماضی رہا ہے۔‘
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے نیب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’نیب کا ادارہ آزاد ہونا چاہیے۔ اسے ہر حکومت نے اپنی مرضی کے لیے استعمال کیا ہے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ نیب کے قیام سے ہی ہمارا موقف رہا ہے کہ یہ آمر کا بنایا ادارہ ہے اور صرف اپوزیشن کے خلاف کام کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یکطرفہ احتساب کے نتیجے میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔ نیب کا اپنا احتساب ہونا چاہیے۔ ملک میں ہر شخص کا احتساب ہونا چاہیے۔ ایک پاکستان اور ایک نظام ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی تین نسلوں سے کہہ رہی ہے سب کا احتساب ہونا چاہیے۔‘
بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن ریفارمز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کو مضبوط کرنے کے لیے الیکشن ریفارمز کی طرف جانا چاہیے اور تحریک انصاف کو بھی اس پر ساتھ چلنا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ’ ڈسکہ میں جو کچھ  ہوا سب کے سامنے ہے۔ لوگ سمجھے گے کے بس ایکسر سائز کروائی جاتی ہے۔‘
اس سے قبل امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’ پہلی بار ایسا دیکھا کہ الیکشن کمیشن نے استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔ الیکشن کے نتائج ان کی مرضی کے مطابق نہیں آئے۔‘
’حکومت چاہتی ہے ایک تابعدار الیکشن کمیشن اور تابعدار سپریم کورٹ ہو۔ ان اداروں کو قابو کرنا آمرانہ سوچ ہے۔‘

مسلم لیگ ن کا ردعمل:

بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ہمیں ہدایت کی ہے کہ سیاسی بات کا سیاسی جواب دیا جانا چاہیے۔
ان کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ سیاسی بیانات کے جواب میں ذاتی نوعیت کے حملے کمزوری کی نشانی ہے- ’اس قسم کی بیان بازی سے دوری اختیار کریں۔‘

 

 

شیئر: