Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں پر فورسز کی فائرنگ، 50 افراد ہلاک

شان نامی شمال مشرقی ریاست میں سیکورٹی فورسز نے یونیورسٹی کے طلبہ پر فائرنگ کی جس میں تین ہلاک ہوئے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف جاری مظاہروں کے شرکا پر فوج کی فائرنگ سے مزید 50 افراد ہلاک ہوگئے۔
برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرین ینگون، منڈالے اور دیگر قصبوں کی سڑکوں پر نکل آئے۔
روئٹرز نے مقامی نیوز پورٹل ’میانمار ناؤ‘  کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسلح افواج کے دن کے موقع پر فوجی بغاوت کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں مظاہرے کیے گئے۔
 
 
رپورٹ کے مطابق 13 افراد میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں ہلاک ہوئے۔ قریبی علاقے ساگینگ میں نو اور معاشی دارالحکومت ینگون میں سات افراد سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب میانمار میں امریکی سفارتخانے نے سویلین کو ’قتل‘ کرنے پر فوجی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سفارتخانے کے فیس بک پیج پر جاری بیان میں کہا ہے ’سکیورٹی فورسز بچوں سمیت غیر مسلح سویلین کو قتل کر رہے ہیں۔ سکیورٹی فورسز ان لوگوں کو مار رہے ہیں جن کے تحفط کا حلف انہوں نے اٹھایا ہوا ہے۔‘
‘ایسی کارروائی کسی پیشہ ور فوج یا پولیس فورس کی نہیں ہوسکتی۔‘

رپورٹ کے مطابق 13 افرا میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں ہلاک ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی

مینجان شہر میں احتجاج کرنے والے ایک شخص نے ایک آدمی کو گردن میں گولی لگتے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ سکیورٹی فورسز مسلسل شہر بھر میں فائرنگ کر رہے ہیں۔
شان نامی شمال مشرقی ریاست میں سکیورٹی فورسز نے یونیورسٹی کے طلبہ پر فائرنگ کی جس میں تین ہلاک ہوئے۔ جبکہ باگان نامی سیاحتی شہر میں ایک ٹور گائیڈ کو گولی مار کر ہلاک کیے جانے کے بعد قدیم پگوڈا کے طرف ہونے والا مارچ ہنگامے میں تبدیل ہوگیا۔

شیئر: