Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہسپتالوں سے کورونا ویکسین کی ’چوری‘، ایم ایس معطل،انکوائری کا حکم

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ ’کورونا ویکسین کا غائب یا خراب ہونا ناقابل برداشت واقعہ ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے دو ہسپتالوں سے کورونا ویکسین کے ضائع اور غائب ہونے کی مختلف شکایات سامنے آئی ہیں۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ’شکایات موصول ہونے کے بعد دونوں ہسپتالوں کے خلاف انکوائری شروع کی گئی۔ ایک ہسپتال گورنمنٹ مزنگ ٹیچنگ ہاسپٹل میں کورونا ویکسین ضائع ہونے کی انکوائری مکمل ہو نے کے بعد ایم ایس کو معطل کر دیا گیا ہے۔‘  
پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ان واقعات کی تصدیق کی کہ ’دو ہسپتالوں سے کورونا ویکسین چوری یا ضائع ہونے کی شکایات ملی ہیں۔‘

 

 ’ہمیں جیسے ہی شکایات موصول ہوئیں اسی وقت ہی انکوائری شروع کر دی گئی۔ ایک ہسپتال کی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد اس کے ایم ایس کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ سروسز ہسپتال میں بھی اسی طرح کی شکایات ملی ہیں۔‘
 وزیر صحت پنجاب کے مطابق ’ابھی تک اس کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی، کمیٹی کی رپورٹ مرتب ہونے کے بعد اگر شکایات درست ثابت ہوئیں تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘ 
تاہم ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ شکایت بنیادی طور پر ویکسین چوری ہونے سے متعلق ہے یا ضائع ہونے سے متعلق ہے۔
 البتہ انہوں نے بتایا کہ ’مکمل انکوائری رپورٹس کا ابھی انتظار ہے اس کے بعد میڈیا کو تفصیل کے ساتھ ہر بات سے آگاہ کیا جائے گا۔‘  
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ’ایک ہزار سے پندرہ سو تک خوراکوں کے غائب اور خراب ہونے سے متعلق یہ انکوائری چلی رہی ہے۔‘  
دوسری طرف پنجاب کے وزیر اعلٰی سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر صحت پنجاب کے مطابق ’ایک ہسپتال کی انکوائری رپورٹ آنے کے بعد اس کے ایم ایس کو معطل کر دیا گیا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

 بدھ کی رات جاری کیے گئے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’ویکسین چوری ہوئی یا خراب ہوئی دونوں صورتوں میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ’کورونا ویکسین کے ریکارڈ کی مکمل چھان بین کر کے حقائق منظر عام پر لائے جائیں۔ ویکسین کا غائب یا خراب ہونا ناقابل برداشت واقعہ ہے۔‘
وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکام سے کہا کہ ’غفلت کے ذمہ دار افراد کا تعین کر کے ان کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی کی جائے۔‘

شیئر: