Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ گرین انیشیٹیو سے سعودی عرب میں معیار زندگی بہتر ہوگا‘ 

 سرکاری اداروں، محکموں اور وزارتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔ ( فوٹو ایس پی اے) 
سعودی عرب میں وزرائے اطلاعات، ماحولیات اور صنعت نے بدھ  کو مشترکہ پریس کانفرنس میں سرکاری اداروں، محکموں اور وزارتوں سے متعلق عوامی دلچسپی کے امور پر بریفنگ دی ہے۔  
سبق اور الاخباریہ کے مطابق قائم مقام وزیر اطلاعات ماجد القصبی نے کہا کہ مقررہ پروگرام کے مطابق سال رواں کے آخر تک تمام سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو کورونا ویکسین دی جائے گی۔ سعودی عرب سب کو مفت ویکسین فراہم کرنے کا پابند ہے۔
القصبی نے کہا کہ سعودی عرب اپنے شہریوں کو صحت و تعلیم کی سہولتیں مفت فراہم کرتا رہے گا۔ 
 انہوں نے کہا کہ یمنی  بحران کا حل سعودی عرب کی پہلی ترجیح ہے۔ سعودی عرب چاہتا ہے کہ یمنی بھائی امن و استحکام کی نعمت سے مالا مال ہوں۔  
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعودی عرب میں شہریوں، سول تنصیبات اور اہم اداروں پر حوثیوں کے حملے امن مساعی کی نفی ہیں۔ حوثی حملے کرکے سعودی امن فارمولے کو مسترد کررہے ہیں۔ 
 حوثی ملیشیا نے سعودی امن اقدام کا جواب شہریوں اور تیل تنصیبات پر حملہ کرکے دیا ہے۔ 
ماجد القصبی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق سعودی موقف غیر متزلزل ہے۔ فلسطینی عوام کے حقوق کی  تائید حمایت کرتے رہے ہیں، کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ کورونا کی وبا نے عالمی سطح پر تجارت کے شعبے میں نئے طریقے متعارف کرائے ہیں۔
القصبی نے کہا کہ سعودی عرب تمام شعبوں میں ترقیاتی عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ سعودی منصوبوں اور سکیموں کا سارا زور عوام کی خوشحالی پر ہے۔

گرین سعودیہ اور گرین مشرق وسطی اقدامات مستقبل کے منصوبے ہیں(فوٹو ایس پی اے)

مملکت نے گزشتہ نوے روز کے دوران ملکی اور بین الاقوامی نوعیت کے گیارہ منصوبوں اور اقدامات متعارف کرائے ہیں جن میں گرین سعودیہ، گرین مشرق وسطی، سپیشلسٹ  قوانین اور نیوم میں دالائن سٹی قابل ذکر ہیں۔ 
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے عدالتی نظام اور عائلی امور میں بڑی اصلاحات کی ہیں۔ سرکاری منصوبوں سے سعودی عوام پر خوشگوار اثرات پڑیں گے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سکولوں اور ہسپتالوں کے بارے میں یہ دعوی کہ وہ علاج اور تعلیم پر فیس لیں گے غلط ہے۔ 
وزیر ماحولیات عبدالرحمن الفضلی نے کہا کہ گرین سعودیہ اور گرین مشرق وسطی اقدامات مستقبل کے منصوبے ہیں اور اس سے معیار زندگی بہتر ہوگا۔ 
 سعودی عرب نے ماحول دوست شجر کاری اور آبی وسائل کی افزائش کے شعبوں میں اچھے تجربات حاصل کرلیے ہیں۔ 

میڈ ان سعودی پروگرام سے 13 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔(فوٹو ایس پی اے)

وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے کہا کہ میڈ ان سعودی پروگرام سے 13 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔  
انہوں نے کہا کہ سعودی ساختہ پروگرام کا مقصد عوام کو ترقی کے عمل میں شریک کرنے کا ہے۔ 
اس موقع پروزیر صنعت نے کہا کہ 2020 دنیا بھر کے ملکوں کے لیے چیلنج والا سال تھا جبکہ سعودی عرب آفات سے محفوظ رہا۔ 
انہو نے کہا کہ سعودی عرب میں نئے شعبے ابھر رہے ہیں جن میں خارجی سرمایہ کاری آئے گی۔ مملکت میں صنعتی نظام کا مقصد نئے پن تک رسائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح صنعتی شعبے کو زیادہ پرکشش بنانا ہے۔ ہم ایسے سرمایہ کاروں کے ساتھ  ہیں جو صنعت کو پہلی ترجیح بنا رہا ہو۔

شیئر: