Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ذیابیطس کے مریض خون کا عطیہ دے سکتے ہیں؟

ڈاکٹر آنند دیش پانڈے کا کہنا ہے کہ ’بہت سے لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریض خون کا عطیہ نہیں دے سکتے (فوٹو: اے ایف پی)
ذیابیطس کے مریض اس مرض سے جڑے مفروضوں کے باعث بہت سی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے اور انہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ذیابیطس کے مریض خون کا عطیہ نہیں دے سکتے۔
ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا ہے کہ آپ خون کا عطیہ دے سکتے ہیں یا نہیں۔
ڈاکٹر آنند دیش پانڈے کا کہنا ہے کہ ’بہت سے لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریض خون کا عطیہ نہیں دے سکتے۔ کہا جاتا ہے کہ خون دینے سے بلڈ شوگر لیول متاثر ہوتا، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔‘

 

ان کے مطابق ’ذیابیطس کے مرض میں مبتلا مریض یقینی طور پر خون کا عطیہ دے سکتے ہیں۔ بلڈ شوگر لیول نارمل ہونا چاہیے۔ جو لوگ انسولین لگاتے ہیں وہ عطیہ نہیں دے سکتے اور جو لوگ عام دوائیاں کھاتے ہیں وہ خون عطیہ کر سکتے ہیں۔‘

ذیابیطس کے کون سے مریض خون نہیں دے سکتے؟

ڈاکٹر منوج چڈھا اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ’ذیابیطس میٹابولزم کا مرض ہے۔ یہ مریض کے جسم کو متاثر کرتی ہے اس کے خون کو نہیں۔ اگر مریض کو دل یا گردوں کی بیماری نہیں ہے تو وہ خون دے سکتا ہے۔‘

خون کا عطیہ دینے کی تیاری کیسے کی جائے؟

ڈاکٹر چڈھا کا کہنا ہے کہ ’خون دیتے ہوئے روزہ نہ رکھیں۔ اچھی طرح کھانا کھائیں اور عطیہ دینے سے پہلے خون کا نمونہ دیں۔ کچھ لوگوں پر غنودگی طاری ہو جاتی ہے، لہٰذا یہ ضروری ہے کہ آپ خالی پیٹ نہ ہوں۔‘
ڈاکٹر دیش پانڈے نے کہا کہ ’ہمیں اس مفروضے کو ختم کرنا ہوگا۔ ہر صحت مند شخص کو خون کا عطیہ دینا چاہیے اور شوگر کے مریضوں کو اس سے ہچکچانا نہیں چاہیے۔‘

شیئر: