Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیرین ایئر کے طیارے کی چھ ماہ میں دوسری ہنگامی لینڈنگ

ایئر پورٹ حکام کے مطابق پرواز کے 40 منٹ بعد طیارے کے انجن میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی (فوٹو: اے ایف پی)
کراچی سے اسلام آباد جانے والے سیرین ایئر کے طیارے کو دوران پرواز تکنیکی خرابی پیدا ہونے پر بحفاظت جناح ایئرپورٹ پر واپس اتار لیا گیا، جہاز میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر بھی سوار تھے۔ مسافروں کو دوسرے طیارے کے ذریعے روانہ کیا جا رہا ہے۔
اردو نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ سیرین ایئر کی چھ ماہ کے دوران دوسری ہنگامی لینڈنگ ہے۔
کراچی سے دن ایک بجے کے قریب سیرین ایئر کی پرواز ای آر 502 اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ ایئر ٹریفک کے حوالے سے اطلاعات فراہم  کرنے والی عالمی ویب سائٹ کے مطابق اس پرواز کے لیے ایئر بس اے 330.220 ماڈل کا ٹوئن انجن جہاز استعمال ہوا جس کی رجسٹریشن  AP-BNE ہے اس پرواز کو تین بجے کے قریب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا، تاہم دوران پرواز تکنیکی خرابی پیدا ہو جانے کے باعث پرواز کو واپس کراچی میں بحفاظت اتار لیا گیا۔
ایئر پورٹ حکام کے مطابق پرواز کے 40 منٹ بعد طیارے کے انجن میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی۔

پرواز کو تین بجے کے قریب اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

جس کے بعد اس کو واپس موڑ لیا گیا اور اس وقت انجینئرز اس خرابی کو دور کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق طیارے انجن نمبر دو میں خرابی پیدا ہوئی۔
اکتوبر 2020 میں کراچی سے اسلام آباد جاتے ہوئے اسی طیارے کے انجن ون نے پرواز کے 20 منٹ بعد کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ اس واقعے کے بعد طیارے کو مرمت کے لیے گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔
متذکرہ طیارہ 15 سال پرانا ہے۔ یہ ایئر بس نے 2006 میں ایئر یورپ کو دیا تھا جس کو اگست 2020 میں پاکستانی ایئرلائن سیرین نے لیز پر حاصل کیا تھا۔
 ہنگامی لینڈنگ کے بعد 100 سے زائد مسافروں کو لاؤنج منتقل کیا گیا جنہیں اب دیگر پروازوں میں ایڈجسٹ کر کے اسلام آباد بھیجا جائے گا۔

شیئر: