Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزٹ ویزے میں توسیع کے لیے کن چیزوں کا خیال رکھا جائے؟

 مقررہ فیس جمع کرانے کے ساتھ میڈیکل انشورنس حاصل کرنا لازمی ہے(فوٹو سوشل میڈیا) 
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع کے حوالے سے پوچھا گیا ہے کہ جوازات کی سروس ’رسائل والطلبات ‘ پر ویزے کی مدت میں توسیع کی درخواست دی ہے مگر ویزے میں توسیع نہیں ہو ہی ہے، کیا کریں ؟
 جوازات کا کہنا تھا کہ رسائل والطلبات کے آپشن کے ذریعے مرحلہ وار معاملے کو متعلقہ اہلکار دیکھتے ہیں جس کے بعد دستاویزات مکمل ہونے پر ویزے کی مدت میں توسیع کر دی جاتی ہے۔ 
یاد رہے وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع کرانے کے لیے مقررہ فیس جمع کرانے کے ساتھ ہی میڈیکل انشورنس بھی حاصل کرنا لازمی ہے۔ 
بعض افراد میڈیکل انشورنس حاصل کیے بغیر محض فیس جمع کرانے کے بعد توسیع کے لیے درخواست دیتے ہیں. اس لیے یہ لازمی ہے کہ درخواست دینے سے قبل درکار مراحل مکمل کریں, اس کے بعد اگر ویزے کی مدت میں توسیع نہ ہو تو اس صورت میں ’رسائل والطلبات‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے درخواست کے ساتھ  میڈیکل انشورنس کا سرٹیفیکٹ اور جمع شدہ فیس کی کاپی بھی اپ لوڈ کریں۔ 
ویزے کی مدت میں توسیع نہ ہونے کا دوسرا سبب یہ ہوسکتا ہے کہ بعض اوقات جس کمپنی کے ذریعے میڈیکل انشورنس کرائی گئی ہو اس کی جانب سے انشورنس پالیسی کو جوازات کے سسٹم میں لنک نہیں کیا گیا  یا وہ کمپنی اس امر کی مجاز نہ ہو جس کے باعث مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
 ضروری ہے کہ میڈیکل انشورنس پالیسی حاصل کرنے سے قبل اس امر کی یقین دہانی کر لی جائے کہ جس کمپنی کی پالیسی لی جا رہی ہے وہ منظور شدہ ہے اور پالیسی لینے کے بعد یہ دریافت کیا جائے کہ پالیسی کتنی دیر تک جوازات کے سسٹم میں لنک ہو جائے گی۔ 

اقامہ کی تجدید کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جا سکتی ہے۔(فوٹو العربیہ)

جوازات کے سسٹم ’رسائل والطلبات ‘ کے ذریعے تین دن کے اندر معاملے کی جانچ کر کے اس پر عمل کیا جاتا ہے. یعنی ہفتہ وار تعطیلات کے علاوہ ورکنگ ڈیز کے دوران, اس لیے ایک ہی درخواست کو بار بار اپ لوڈ نہ کیا جائے۔ 
 دستاویزات مکمل ہونے کی صورت میں ویزے کی مدت میں توسیع کی سہولت ابشر پر بھی موجود ہے۔  
 کئی افراد کی جانب سے دریافت کیا گیا جو چھٹی پر گئے ہوئے ہیں اور یک طرفہ سفری پابندی کے باعث مملکت نہیں آسکتے، اس صورت میں خروج وعودہ کی مدت پہلے بڑھائی جائے گی یا اقامہ کی ؟ 
 استفسارات کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ تارکین جو مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں اور سفری پابندی کی وجہ سے وہ مقررہ وقت پرمملکت نہیں آ سکتے, یہ سہولت ہے کہ مملکت میں موجود ان کے اسپانسر اپنے ’ابشر‘ یا ’مقیم ‘ پورٹل کے ذریعے کارکن کے اقامہ کی فیس، انشورنس پالیسی کا پریمیم و دیگر فیسیں ادا کرنے کے بعد اقامہ کی تجدید کرا سکتے ہیں۔ 
اقامہ کی تجدید کے بعد مطلوبہ مدت کے لیے خروج وعودہ کی فیس ادا کرکے ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مدت میں بھی توسیع کرائی جا سکتی ہے۔ 
بعض اوقات ٹیکنیکل مسئلے کی وجہ سے اقامہ کی تجدید نہیں ہوتی اس کے لیے درخواست گزار کے اسپانسر کو چاہیے کہ وہ ابشر یا مقیم پورٹل پر آنے والے میسیج کا اسکرین شاٹ لے کر اسے رسائل والطلبات کے آپشن پر ارسال کریں تاکہ مسئلہ کو حل کیا جا سکے۔ 

شیئر: