Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’علی ظفر نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا، خارج کیا جائے‘

میشا شفیع کی جانب سے گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسیت کا الزام لگایا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
گلوکارہ میشا شفیع کی اینٹی سائبر کرائم ایکٹ کے تحت درج مقدمہ خارج کیے جانے کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو طلب کر لیا۔
میشا شفیع کی درخواست کی سماعت پیر کو جسٹس طارق سلیم شیخ نے کی۔
گلوکارہ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ علی ظفر نے ان کے اور ساتھیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے۔
درخواست کے مطابق جنسی ہراسیت کے مقدمے کو کاؤنٹر کرنے کے لیے علی ظفر نے سائبر کرائم کا مقدمہ درج کروایا۔
میشا شیفع کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہتک عزت کا دعویٰ اور سائبر کرائم کا مقدمہ ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔ ’قانون کے مطابق سول اور فوجداری مقدمات ایک ساتھ نہیں چلائے جا سکتے۔‘
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائبر کرائم ایکٹ کی دفعہ 20 کو غیرآئینی قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے 2018 میں علی ظفر پر جنسی ہراسیت کا الزام لگایا گیا تھا جس پر علی ظفر نے ان پر ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا جبکہ بعد میں سائبر کرائم کا مقدمہ بھی درج کروایا گیا۔

شیئر: