Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اسرائیل کے بحری جہاز پر اماراتی ساحل کے قریب حملہ‘

اسرائیل کے ایک جہاز پر متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب حملہ ہوا ہے۔
اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی کے مطابق نامعلوم اسرائیلی آفیشلز نے چینل کو بتایا کہ ’انہوں نے اس حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق اس حملے میں ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصان کی خبر نہیں آئی ہے۔
شپ ٹریکنگ ویب سائٹس کے مطابق ہاپریئن رے فجیرہ کے راستے میں تھا۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کے مطابق سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’حملے سے جہاز کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور حملے کا شبہ ایران پر ظاہر کیا گیا ہے۔‘
لبنان کے المیادان ٹی وی چینل کے مطابق ایران اور شام کے قریب اسرائیلی کمپنی رے شپنگ کے بحری جہاز ہائپریئن رے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
اسی کمپنی کا ایک اور جہاز ہیلیوس رے فروری میں اس وقت حملے کا نشانہ بنا تھا جب وہ سعودی شہر دمام سے سنگاپور جا رہا تھا۔
ایران کی جانب سے حملے کے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل منگل 6 اپریل کو بحیرہ احمر میں پاسداران انقلاب سے منسلک ایک ایرانی جہاز پر حملہ بھی ہوچکا ہے۔
العربیہ ٹی وی چینل نے بتایا تھا کہ ’یہ حملہ اریٹیریا کے ساحل سے ہوا ہے اور اس میں متعدد زخمی ہوگئے۔‘
ایران کی خبر رساں ایجنسی تسنیم کے مطابق ’جہاز دی سویز کو ’لمپٹ مائن‘ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
ایک امریکی اہلکار نے روئٹرز کو بتایا تھا کہ ’یہ حملہ امریکہ نے نہیں کیا ہے۔‘
گذشتہ ماہ وال سٹریٹ جنرل نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیل نے 2019 کے آخر میں شام کی طرف جانے والے کم سے کم 12 ایرانی جہازوں کو نشانہ بنایا۔
یہ جہاز زیادہ تر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تیل لے کر آتے رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کارگو اور فوجی جہازوں کو بھی آبی بارودی سرنگوں سمیت دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

شیئر: