Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک لبیک کا احتجاج: ’شاباش۔۔۔نہ مارو، بس کرو‘

پنجاب پولیس کے مطابق احتجاج کے دوران 97 اہلکار زخمی ہوئے ہیں (فوٹو: پنجاب پولیس)
پاکستان میں تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ہونے والا احتجاج اور اس دوران مظاہرین و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان پرتشدد واقعات تیسرے روز بھی پاکستانی ٹائم لائنز پر نمایاں ہیں۔
ٹوئٹر پر نصف درجن سے زائد ٹرینڈز کی وجہ بننے والے احتجاج میں جہاں احتجاج سے متاثر ہونے والے معمولات زندگی کا اثر ہے، وہیں کچھ ایسی تصاویر اور ویڈیوز بھی وائرل ہیں جن میں مظاہرین کی گرفتاری، احتجاج کرنے والوں سے راستہ کھلوانے والی خاتون کی گفتگو اور مظاہرین و پولیس اہلکاروں کی جانب سے تشدد کے مناظر نمایاں ہیں۔
چند سیکنڈ دورانیے کے ایک ویڈیو کلپ میں ایک خاتون کی آواز واضح ہے جو اپنے گھر پہنچنے کے لیے راستہ بند کر کے کھڑے مظاہرین سے الجھ رہی ہیں۔
راستہ مانگنے کے لیے کار سے اتر کر مظاہرین کے درمیان پہنچ جانے والی خاتون راستہ روک کر کھڑے افراد کو ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہوئے اس کام سے باز رہنے کا مشورہ بھی دیتی سنائی دیتی ہیں۔

احتجاج اور اس دوران گرفتاریوں کی ایسی ہی ایک اور ویڈیو میں ’کچھ گرفتار مظاہرین کو میٹرو بس کے ٹریک پر ایک قطار میں لے جاتے دکھایا گیا ہے‘۔ ویڈیو کے پس منظر میں آنے والی آواز کہیں ’شاباش شاہ جی‘ کہہ کر دوسرے کو سراہتی اور پھر ’نہ مارو، بس کرو‘ کہتی سنائی دیتی ہے۔
گزشتہ تین روز میں سب سے زیادہ پرتشدد واقعات کا مرکز رہنے والے پنجاب میں مظاہرین و پولیس کے تصادم میں متعدد پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کا تذکرہ بھی کہیں لفظوں اور کہیں تصاویر اور ویڈیوز کی صورت ٹائم لائنز پر نمایاں ہے۔

احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات سے زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے ذکر میں دوران ڈیوٹی جان سے جانے والے کانسٹیبل محمد افضل کا خصوصی تذکرہ بھی شامل رہا۔

ٹی ایل پی سربراہ کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر ہونے والی گفتگو میں کچھ ایسے مناظر بھی ٹائم لائنز پر شیئر کیے گئے جہاں پولیس اہلکاروں کو گاڑیاں توڑنے یا تشدد کرتے دکھایا گیا ہے۔ یہ مناظر شیئر کرنے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تشدد شروع کرنے اور اسے بڑھانے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔
احتجاج کا انداز اور اس میں تشدد کا عنصر زیربحث آیا تو مختلف صارفین پرتشدد احتجاج پر فوری پابندی کے حق میں دکھائی دیے۔

تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کو 12 اپریل کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ نقص امن کے خدشے کے تحت کی گئی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج پھوٹ پڑا تھا۔
 

شیئر: