Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہر چیز عارضی لیکن ٹیم کا مِنی ہارٹ اٹیک دے کر میچ جیتنا مستقل ہے‘

چوتھے میچ میں فتح کے ساتھ پاکستان نے ٹی 20 سریز بھی ایک تین سے اپنے نام کرلی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کی جانب سے مسلسل اچھی کارکردگی کو سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے۔
جمعے کے روز سنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے ہرا دیا۔ اس فتح کے ساتھ پاکستان نے ٹی 20 سریز بھی ایک تین سے اپنے نام کرلی۔
گرین شرٹس کی فتح پر شائقین کرکٹ، سیاستدان اور تجزیہ کار اپنے اپنے انداز میں ٹیم کو مبارک بادیں دے رہے ہیں۔  بہت سے شائقین ٹیم کی جانب سے آسان میچ کو مشکل بنانے اور آخر تک لے جانے کی روایت کا ذکر دلچسپ انداز میں کر رہے ہیں۔ 

 

پاکستان کی فتح پر تبصرہ کرتے ہوئے عروہ شازین لکھتی ہیں ’میچ تو ہم 10 اوورز میں جیت سکتے تھے لیکن ایسے میچ کا کیا فائدہ جو یک طرفہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ میچ دلچسپ بنا دیتے ہیں اور آخری اوور تک جا کر سکون ملتا ہے۔‘

سابق کرکٹرزاور کرکٹ شائقین نے تو پاکستانی ٹیم کی کو سراہا ہی لیکن اس شاندار کارکردگی پر کھلاڑیوں کو سیاست سے وابستہ شخصیات نے بھی داد دی۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے آج کے میچ  پر تبصرہ کیا، ’ ٹیم پاکستان کو بہت مبارک ہو خاص طور ون ڈے اور ٹی 20 کی سیریز جنوبی افریقہ کے ہوم گراونڈ پر جیتنے پر کپتان بابر اعظم کو مبارکباد۔ اس انداز سے ٹیم کے فتح یاب ہونے پر فخر ہے آنے والی سیریز اور آنے والے ورلڈ کپ کے لیے بھی نیک تمنائیں۔‘

میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے خاور گھمن لکھتے ہیں ’میچ میں تھوڑا جوش و خروش ہونا چاہیے ہمیں آسان فتح پسند نہیں۔‘
کرکٹ اعداد و شمار کے ماہر مظہر ارشد نے لکھا ’جو تفریح وہ میچ میں مہیا کرتے ہیں اس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی تنخواہ دگنی کر دینی چاہیے۔

صارف جہانزیب نے لکھا ’ہر چیز عارضی ہے لیکن ٹیم کا مِنی ہارٹ اٹیک دے کر میچ جیتنا مستقل ہے۔‘
ٹوئٹر صارف میاں عمر میچ کہ اختتامی صورت حال پر بات کرتے ہوئے لکھتے ہیں ’صرف محمد نواز ہیں جن پر ہم اعتماد کر سکتے ہیں۔‘

پرجوش میچ کے آخری اوور میں دلچسپ لمحات کی ویڈیو جس میں کپتان بابراعظم گیند کو دیکھ رہے ہیں شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف رامیا لکھتی ہیں’ اس وقت ہم میں سے ہر ایک بابر اعظم ہے۔‘

شیئر: