Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف کی ضمانت کے مقدمے کی سماعت دوبارہ ہوگی

شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست 21 اپریل کو دوبارہ سنی جائے گی۔ فوٹو: اے ایف پی
لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست پر از سر نو سماعت کے لیے تین رکنی فل بینچ تشکیل دے دیا ہے۔  
رجسٹرار آفس کی جانب سے پیر کو جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت کی سماعت کرنے والے نئے بینچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی ہوں گے جب کہ ان کے ساتھ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس شہباز رضوی بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔ 
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں یہ بینچ 21 اپریل کو شہباز شریف کی ضمانت کی درخواست دوبارہ سنے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی، بعد ازاں بینچ کے اراکین کے درمیان پیدا ہونے والے اختلاف کے باعث ان کی شہباز شریف کی ضمانت کا عمل رک گیا تھا۔  
یاد رہے کہ بینچ میں شامل دونوں ججز نے اپنے الگ الگ فیصلے تحریر کیے تھے۔ بینچ کے سربراہ جسٹس سرفراز ڈوگر نے شہباز شریف کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ لکھا تھا جبکہ جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ضمانت دینے کی مخالفت کی۔  
بینچ کے دونوں ممبران کے فیصلے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم علی خان کو بھیجے گئے تھے اور ریفری جج بنانے کی سفارش کی گئی تھی، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے ریفری جج مقرر کرنے کے بجائے کیس کی سماعت کے لیے ازسر نو فل بینچ تشکیل دے دیا ہے جو ضمانت کی درخواست پر ازسر نو سماعت کرے گا۔
14 اپریل کو شہباز شریف کی ضمانت لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے منظور کی تھی تاہم دو روز کے بعد صورت حال اس وقت بدل گئی جب فیصلہ کرنے والے ججز کے درمیان اختلافات سامنے آیا اور شہباز شریف رہا نہ ہو سکے۔ 
 شہباز شریف کی ضمانت کے تحریری فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے ججز نے ایک دوسرے پر تنقید بھی کی تھی۔

شیئر: