Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ویکسین کے فوائد ممکنہ خطرات سے زیادہ ہیں‘

ویکسین لگوانے والا کچھ دن بعد سائیڈ ایفیکٹس پر کنسلٹنٹ کو رپورٹ کرے- (فوٹو البیان)
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) نے اعتراف کیا ہے کہ آکسفورڈ ایسٹرازینکا ویکسین لینے کے بعد خون میں لوتھڑے بننے کے کیسز ریکارڈ پر آئے  ہیں۔
ایس ایف ڈی اے نے تمام متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ ایسٹرازینکا ویکسین لینے پر خون کے نظام میں گڑبڑ اور دوران خون میں لوتھڑے بننے کی شکایات ریکارڈ کی جائیں۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ایس ایف ڈی اے نے بتایا کہ اس حوالے سے ملنے والی شکایات  کا سائنسی اور تکنیکی اعتبار سے جائزہ لیا گیا۔ سپیشلسٹ اور مشاورتی کمیٹیوں کے سامنے تفصیلات رکھی گئیں۔ ویکسین لینے پر سائیڈ ایفیکٹس کی تفصیلات پر غور کیا گیا۔
ایس ایف ڈی اے نے بتایا کہ سعودی عرب میں ایسٹرازینکا ویکسین لینے پر خون میں لوتھڑے بننے اور خون کے ذرات میں کمی کے حوالے سے پندرہ شکایات ریکارڈ پر آئی ہیں۔ 
ایس ایف ڈی اے نے اطمینان دلایا ہے کہ ویکسین لینے کے فوائد ممکنہ خطرات کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔ 
 دیگر ویکسینوں میں بھی اس قسم کے سائیڈ ایفیکٹس کے امکانات موجود ہیں۔ دس لاکھ افراد میں سے ایک تا 125 ہزار سائیڈ ایفیکٹس میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ مملکت میں ایسٹرازینکا ویکسین لینے پر دو لاکھ  پر ایک شخص سائیڈ ایفیکٹس کا شکار ہوا ہے۔
ایس ایف ڈی اے نے صحت اداروں سے کہا ہے کہ وہ ویکسین کے ممکنہ خطرات کم کرے کے لیے مندرجہ ذیل حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔ 
ویکسین لینے والے سائیڈ ایفیکٹس سے دوچار ہونے پر کنسلٹنٹ کو رپورٹ کریں۔ 
ویکسین لینے کے بعد تین دن سے زیادہ عرصے تک سر میں درد ہو قے آرہی ہو یا نظر کمزور ہو رہی ہو تنفس میں مشکل ہو سینے یا پیٹ میں تیز درد ہورہا ہو یا جوڑ ٹھنڈے پڑ رہے ہوں،کندھوں میں ورم آگیا ہو یا انجیکشن کی جگہ کے علاوہ جلد کے نیچے چھوٹے چھوٹے خون کے نشان پڑ رہے ہوں تو ایسی صورت میں ڈاکٹر سے ہر قیمت پر رجوع کیا جائے۔
ایس ایف ڈی اے نے مزید کہا کہ ہر حال میں سائیڈ ایفیکٹس سے ڈاکٹر کو مطلع کرنا ضروری ہے۔
ایس ایف ڈی اے نے بتایا کہ ایسٹرازینکا کے حوالے سے کئی کیسز ہوئے تھے مگر متعلقہ افراد نے مطلع نہیں کیا۔
یاد رہے کہ سعودی وزارت صحت نے 12 مارچ 2021 کو بیان میں اطمینان دلایا  تھا کہ جن یورپی ممالک نے ایسٹرزینکا پر پابندی لگائی تھی اٹھا لی ہے اور سعودی عرب میں جتنی ویکسینیں ہیں وہ سب موثر اور محفوظ ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: