Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی شدت، احتیاط نہ کی تو بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے:اسد عمر

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کی تیسری لہر بہت سنگین ہے، احتیاط کا یہ آخری موقع ہے ورنہ آئندہ چند روز میں بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے۔
بدھ کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کورونا کی وبا کی تیسری لہر میں وینٹی لیٹرز کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔
’گزشتہ سال قوم نے ایس او پیز پر عمل کیا، اس مرتبہ عمل نہیں ہورہا۔ اس وقت صورتحال بہت سنگین ہے اور بہت سنجیدگی کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ روزانہ 600 مریض ہسپتال پہنچ رہے ہیں،4500 سے زائد لوگ آکسیجن پر ہیں، گزشتہ سال جون میں 3400 لوگ آکسیجن پر تھے۔
اسد عمر کے بقول کورونا کی شرح مردان میں 33، پشاور 26، بہاول پور 38 فیصد ہے، کئی شہروں میں ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کا استعمال 80 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔آکسیجن کی سپلائی بھی 90 فیصد بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ این سی او سی کے اجلاس میں کچھ نئے فیصلے کیے ہیں جمعے سے نئی بندشوں کا آغاز کریں گے۔ ’یہ آخری موقع ہے ورنہ بڑے شہر بند کرنا پڑیں گے۔‘
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’اگر انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے گی تو ہم یہ اقدام نہیں اٹھائیں گے۔‘
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر این سی او سی اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی وبا سے 148 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 52 افراد وینٹیلیٹر پر ہلاک ہوئے، سب زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں۔
این سی او سی کے مطابق پانچ ہزار چار سو 99 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 83 ہزار 162 ہے۔

شیئر: