اس کے بعد تناشے کمن ہکاموے اور کریگ ارون نے اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں کے درمیان 56 رنز کی شراکت داری بنی، لیکن اس کے بعد پاکستانی سپنرز نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
تناشے کمن ہکاموے 29 رنز بنا کر محمد حفیظ کی گیند پر سٹمپ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد کریگ ارون بھی عثمان قادر کی گیند پر 34 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
زمبابوے کے مڈل آرڈر بیٹسمین عثمان قادر کی سپن بولنگ کے آگے بے بس نظر آئے۔ شان ولیمز نو اور ریگس چکابوا تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
زمبابوے کے ساتویں آؤٹ ہونے والے بلے باز ریان برل تھے۔ وہ 14 رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
لیوک جونگوے 30 اور ویلنگٹن مساکاڈزا دو رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہیں۔
پاکستان کی طرف سے عثمان قادر نے تین اور محمد حسنین نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
محمد رضوان کو شاندار بیٹنگ پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔
اس سے قبل پاکستان نے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 149 رنز بنائے۔ محمد رضوان نے 82 رنز ناٹ آؤٹ کی شاندار اننگز کھیلی۔
پاکستان کی طرف سے محمد رضوان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز کیا لیکن بابر اعظم ابھی سنبھل بھی نہ پائے تھے وہ دو رنز بنا کر بلیسنگ مزربانی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
فخر زمان بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 13 رنز بنانے کے بعد ویسلی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ محمد حفیظ بھی صرف پانچ رنز بنانے کے بعد ویسلی کا شکار بنے۔
دانش عزیز بھی کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور وہ 15 رنز پر لیوک جونگوے کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
اس کے بعد لیوک جونگوے نے حیدر علی کو بھی بولڈ کر دیا، وہ صرف پانچ رنز بنا سکے۔
پاکستان کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی فہیم اشرف تھے، وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے۔
محمد نواز بھی کچھ خاص کارکردگی نہ دکھا سکے اور نو رنز بنا کر رچرڈ نگاروا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
اس میچ میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔