Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناموس رسالت کی قرارداد ایجنڈے میں شامل نہ ہونے پر ہنگامہ آرائی، اجلاس ملتوی

اپوزیشن کے ارکان نے ایوان میں شدید نعرہ بازی کیا جس پر ایوان کا ماحول ایک بار پھر ناخوشگوار ہو گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے میں ناموس رسالت کی قرارداد ایجنڈے میں شامل نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی ایک بار ہھر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگئی۔ 
مزید پڑھیں
جمعے کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہوا۔ ڈپٹی سپیکر نے ایوان کی کارروائی معمول کے مطابق چلاتے ہوئے وقفہ سوالات سے ایوان کی کارروائی کا آغاز کیا جس پر حزب اختلاف کی جانب سے نقطہ اعتراض اٹھایا گیا۔ 
حزب اختلاف کی جانب سے راجہ پرویز اشرف نے نقطہ اعتراض پر بات کرنا چاہی جبکہ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے ایوان کی کارروائی معمول کے مطابق چلانے پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ ’رولز کے مطابق ایوان کی کارروائی چلنے دیں آپ کو بعد میں موقع دیں گے۔‘
اس دوران اپوزیشن کے ارکان نے ایوان میں شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کر لیا جس پر ایوان کا ماحول ایک بار پھر ناخوشگوار ہو گیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔ 
خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت سے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ کیے ہوئے معاہدے کی تفصیلات طلب کر رکھی ہیں۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ناموس رسالت کے معاملہ پر ایک مشترکہ قرارداد پیش کی جائے اور اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں بحث کی جائے جبکہ حکومت کی جانب سے یہ معاملہ ایک خصوصی کمیٹی کو سپرد کرنے کی تجویز ہے۔ 
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جاننا چاہتے تھے کہ ناموس رسالت کی قرارداد آج کے ایجنڈے میں کیوں شامل نہیں کی گئی،ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات سے معمول کے مطابق ایوان کی کارروائی جاری رکھی۔‘
انہوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ ناموس رسالت کی قرارداد کو خصوصی کمیٹی کو سپرد کرنے کے بجائے ایوان میں ہی اس پر بحث کی جائے۔ 

شیئر: