Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترین گروپ جہانگیر ترین کے بغیر منگل کو عمران خان سے ملے گا

حکومت کی جانب سے اس ملاقات پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ (فوٹو:جہانگیر ترین فیس بک)
جہانگیر ترین کے ایک ترجمان کے مطابق ہم خیال گروپ سے تعلق رکھنے والے 33 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کل منگل کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے جبکہ دوسری طرف حکومت اس حوالے سے مکمل طور پر خاموش ہے۔
پیر کے روز جہانگیر ترین گروپ کے اہم رکن اور ممبر قومی اسمبلی راجہ ریاض نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جہانگیر ترین اس ملاقات میں شرکت نہیں کریں گے بلکہ ان کا ہم خیال گروپ وزیراعظم کو تحفظات سے آگاہ کرے گا۔ اس ملاقات میں حکومت کی جانب سے کوئی اور شریک نہیں ہوگا بلکہ براہ راست وزیراعظم سے ہی بات کی جائے گی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا مقصد دباؤ ڈالنا نہیں بلکہ پارٹی کی اندرونی سازشوں کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔‘
راجہ ریاض کے مطابق جہانگیر ترین گروپ وزیراعظم سے منگل کو ساڑھے تین بجے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کرے گا۔ 
جہانگیر ترین کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کی گئی فہرست کے وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے جو اراکین قومی اسمبلی شامل ہوں گے ان کے نام یہ ہیں۔
راجہ ریاض، سمیع گیلانی، ریاض مزاری، خواجہ شیراز، مبین عالم انور، جاوید وڑائچ، غلام لالی، غلام بی بی بھروانہ، فضل الحسن شاہ، صاحبزادہ محبوب سلطان، صاحبزادہ امیر سلطان
اسی طرح وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان صوبائی اسمبلی میں نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ، عبدالحئی دستی، رفاقت گیلانی، فیصل جابووانہ، خرم لغاری،اسلم بھروانہ، نزیر چوہان، آصف مجید، بلال وڑائچ، عمر آفتاب ڈھلوں، طاہر رندھاوا، زوار وڑائچ، نزیر بلوچ، عمر تنویر بٹ، امین چوہدری، چوہدری افتخار گوندل، غلا رسول سانگھہ، قاسم لنگش، سعید اکبر نوانی اور سلمان نعیم شامل ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے اس ملاقات پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے جب اس ملاقات کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

راجہ ریاض کے مطابق جہانگیر ترین گروپ وزیراعظم سے منگل کو ساڑھے تین بجے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کرے گا۔ (فوٹو: ترین فیس بک)

اس سے قبل جہانگیر ترین نے حکومت کی جانب  سے قائم کی گئی سیاسی کمیٹی سے ملاقات سے انکار کر لیا تھا۔
جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ کسی کمیٹی سے ہماری ملاقات نہیں ہوگی، ہم اپنا موقف وزیراعظم کے سامنے ہی رکھیں گے۔
خیال رہے کہ ماضی میں وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی رہنے والے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے نے منی لانڈرنگ اور بینکنگ فراڈ کے مقدمات قائم کر رکھے ہیں جس میں ایف آئی اے نے ان کے تمام اکاؤنٹس منجمند کر دیے ہیں۔
ان کیسز میں جہانگیر ترین اور علی ترین سمیت دیگر ملزمان 3 مئی تک ضمانت پر ہیں۔

شیئر: