Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کی ہوم ورک میں مدد کب اور کیسے کی جائے؟

بچوں کو ہوم ورک میں مدد کے لیے والدین کو وقت دینا چاہیے. (فوٹو: سیدتی ڈاٹ نیٹ)
والدین اپنے  بچوں کو ہوم ورک کروانے میں مدد دے سکتے ہیں۔ اس کے لیے والدین کو بچوں کی پڑھائی کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا اور بچوں میں پڑھنے کی اچھی عادات پیدا کرنا ہوں گی چاہے بچے سکول میں جا کر پڑھ رہے ہوں یا آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہوں۔
سیدتی ڈاٹ نیٹ میں شائع ایک مضمون میں بچوں کو پڑھائی کے طریقوں کے بارے میں ماہر تعلیم الکرکی بتاتی ہیں۔

پڑھائی کی جگہ تبدیل کرنا

باورچی خانے کا ٹیبل یا کھانے کا کمرہ چھوٹے بچوں کا ہوم ورک کرنے کے لیے پسندیدہ مقام ہے۔ وہ باورچی خانے میں ماں کے قریب رہنا زیادہ آرام دہ محسوس کرتے ہیں، جہاں آپ ان کی حوصلہ افزائی اور مدد کر سکتے ہیں۔
البتہ زیادہ تر بچے اپنے کمروں میں پڑھنے کو ترجیح دیتے ہیں تاہم کام کرتے وقت ان سے رابطے میں رہیں۔

جگہ کی تیاری پر توجہ دیں

اگر آپ کا بچہ اپنے کمرے میں ہے تو آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ اس کی کاپی کے علاوہ سکول کا سامان (قلم، پنسل، کاغذ، سٹپلر، کیلکولیٹر، سکیل وغیرہ) وہاں موجود ہوں۔
اور یہ کہ اس کا کمرہ پرسکون اور خلل سے آزاد ہے، جیسے ٹیلی ویژن، ویڈیو گیمز یا فون کالز کا شور کمرے میں نہ ہو یا فیملی کے دیگر ممبران وہاں موجود نہ ہوں۔

مشترکہ کمپیوٹر

اگر بچوں کو اپنا گھر کا کام کرنے کے لیے کمپیوٹر کی ضرورت ہو تو اسے سونے کے کمرے میں نہیں بلکہ ان سب کے لیے مشترکہ جگہ پر رکھنے کی کوشش کریں، تاکہ آپ بچوں کی ہونے والی چیٹ کی نگرانی کر سکیں۔
نیز والدین کمپیوٹر کے کنٹرول کے طریقوں کو بھی استعمال کرنے پر غور کریں اور بچوں پر کڑی نظر رکھیں۔

کمپیوٹر کے استعمال پر والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی نگرانی کریں۔ (فوٹو: سیدتی ڈاٹ نیٹ)

مشورہ دینے کے لیے اپنی موجودگی یقینی بنائیں

اپنے بچے کے آس پاس رہیں، بچوں کے سوالات کے جوابات دیں۔ کچھ ایسی معلومات کی وضاحت کریں جو ان کے لیے مشکل ہے، پھر ان کے کام کا جائزہ لیں۔
بچوں کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دیں جس پر انہیں قابو پانے کی ضرورت ہوگی، کیونکہ اس سے ان کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوگا۔

ایک ایسا معمول قائم کریں جو قانون کی طرح محسوس ہو

اپنے بچے کو یہ سمجھا دیں کہ سکول کا کام اولین ترجیح ہے اور سکول کے کام کو مکمل کرنے کے لیے ہر دن باقاعدہ وقت اور جگہ طے کریں۔   
بچے کے مزاج کے مطابق ہوم ورک سیشن کے لیے حکمت عملی مرتب کریں۔ کچھ بچے پہلے مشکل کاموں سے نمٹنا چاہتے ہیں، جب ان کی ذہنی توانائی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔

بچوں کو وقفہ لینے کی اجازت دیں

جب بچوں کو ہوم ورک میں وقفہ دیا جاتا ہے تو ان کی توانائیاں دوبارہ چارج ہو جاتی ہیں۔ اگر آپ کا بیٹا ریاضی کی پریشانیوں کی وجہ سے الجھن میں پڑا ہو تو اسے آرام کا مشورہ دے۔ یہ اس کی ضرورت ہے، لیکن جب وہ ہوم ورک پر واپس جانے لگے تو اس سے پوچھیں کہ کیا اسے مدد چاہیے۔

باورچی خانے کا ٹیبل یا کھانے کا کمرہ چھوٹے بچوں کا ہوم ورک کرنے کے لیے پسندیدہ مقام ہے۔ (فوٹو: سیدتی ڈاٹ نیٹ)

بچے کے اساتذہ سے رابطہ رکھیں

اپنے بچے کی تعلیمی سطح سے آگاہ رہنے کے لیے پورا سال اساتذہ کے ساتھ اچھے رابطے میں رہیں۔ والدین اساتذہ کی میٹنگز کو مت چھوڑیں، جہاں اساتذہ آپ کو یہ بتا سکتے ہیں کہ کلاس روم میں کیا ہو رہا ہے اور آپ کے بچے کو کامیاب ہونے میں کس طرح مدد مل سکتی ہے۔
بچے کے امتحانات کی تاریخوں کو دیکھیں، تاکہ گھر میں ان کی مدد کرسکیں۔ خاص طور پر جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے ہیں تو ان کا ہوم ورک واقعی مشکل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

ہوم ورک کا شیڈول بنائیں

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے اپنے کام کو صحیح طریقے سے لکھ رہے ہیں۔  انہیں روزانہ ہوم ورک لکھنےکی ترغیب دیں، اس سے بچوں اور آپ کو اپنے روزمرہ کے فرائض جاننے میں مدد ملیں گی۔ اگر کوئی خاص کام آپ کے بچے کے لیے دوسروں کی نسبت زیادہ پریشانی کا باعث بن رہا ہے تو اساتذہ کو ایک نوٹ بھیجیں جس میں ان مشکلات کی نشاندہی کریں۔
لیکن اگر بچے کو ہوم ورک اسائنمنٹس سمجھنے یا اسے مکمل کرنے میں مستقل دشواری ہوتی ہو تو آپ کو اسے ڈاکٹر کو دکھانا ہوگا، کیونکہ وہ کسی بھی پریشانی میں مبتلا ہو سکتا ہے (جیسے سیکھنے میں دشواریوں، یا سماعت کی دشواریاں وغیرہ۔

بچوں کے لیے اچھی مثال بنیں

بچوں کو سکھاتے ہوئے اور ہوم ورک کرتے ہوئے اپنی محبت کا اظہار کریں۔ مثال کے طور پر کتابیں، رسالے اور اخبارات پڑھیں، خطوط، فہرستیں اور ای میل لکھیں۔ اسے بتائیں کہ سیکھنا ایک اہم عمل ہے۔

شیئر: