Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کو فیس بک استعمال کرنے دیا جائے یا نہیں؟ فیصلہ نگران بورڈ کرے گا

امریکی کانگریس پر حملوں کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دیے گئے تھے۔ فوٹو روئٹرز
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کا نگران بورڈ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر پلیٹ فارم استعمال کرنے کی پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ سنائے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بورڈ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حتمی فیصلہ بدھ کے روز جی ایم ٹی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے سنایا جائے گا۔
سابق صدر ٹرمپ کو رواں سال 6 جنوری کو امریکی کانگریس پر ہونے والے حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو حملہ کرنے پر اکسایا تھا، جس کے بعد ٹوئٹر اور فیس بک نے ٹرمپ کے اکاؤنٹس بلاک کر دیے تھے۔
اکثریت نے ٹرمپ پر پابندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا جبکہ چند سیاسی رہنماؤں اور تجزیہ کاروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے اس یکطرفہ فیصلے پر تشویس کا اظہار بھی کیا تھا۔ 
جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے سابق صدر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ آزادی رائے کا تعین آن لائن پلیٹ فارمز کے سربراہوں کو نہیں کرنا چاہیے۔
فیس بک اور ٹوئٹر نے کہا تھا کہ ان پلیٹ فارمز کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ 
فیس بک نے سابق صدر پر پابندی کے معاملے کا جائزہ لینے کی ذمہ داری ایک خودمختار نگران بورڈ کو سونپ دی ہے۔ فیس بک استعمال کرنے کی اجازت کسے دی جائے اور کسے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جائے، اس کا حتمی فیصلہ نگران بورڈ کرتا ہے۔
امریکی کانگریس پر حملوں کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک بالکل رسائی حاصل نہیں ہے۔  ٹرمپ نے صدارت کے منصب پر فائض رہتے ہوئے سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال کیا تھا۔

شیئر: