Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وراٹ کوہلی کے کون سے ریکارڈ بابر اعظم کے نشانے پر ہیں؟

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بابر اعظم نے پہلے وراٹ کوہلی سے ون ڈے کرکٹ کے نمبر ون بیٹسمین کی پوزیشن چھینی (فوٹو: پی سی بی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ کپتان بابراعظم کا گراؤنڈ میں بال پکڑنے سے شروع کیا گیا سفر اب ہرروز نت نئے ریکارڈز اپنے نام کرنے تک آ پہنچا ہے۔
بابر اعظم کے کیریئر کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ وہ انڈین کپتان وراٹ کوہلی سے مختلف ریکارڈز چھین کر اپنے نام کر چکے ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بابر اعظم نے پہلے وراٹ کوہلی سے ون ڈے کرکٹ کے نمبر ون بیٹسمین کی پوزیشن چھینی، اور چند روز کے وقفے سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیزترین دو ہزار رنز بنانے کا اعزاز بھی کوہلی سے چھین لیا۔
مئی 2015 میں ون ڈے اور ستمبر و اکتوبر 2016 میں ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ میچز سے اپنا بین الاقوامی کیریئر شروع کرنے والے بابر اعظم محدود سے وقت میں درجن بھر دلچسپ ریکارڈز بنائے ہیں۔
ون ڈے کرکٹ کے نمبر ون بیٹسمین اور ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین دو ہزار رنز ہی ایسے ٹارگٹس نہیں جو بابر اعظم نے وراٹ کوہلی کی جگہ اپنے نام کیے ہیں۔ کرکٹ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ انڈین کپتان کے کئی اور اعزازات بھی پاکستانی بلے باز کے نشانے پر ہیں۔
وراٹ کوہلی ون ڈے کرکٹ میں اب تک 59.07 رنز کی بیٹنگ اوسط کے ساتھ سب سے زیادہ ایوریج رکھنے والے کھلاڑیوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

بابراعظم اس فہرست میں پانچ کامیابیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، انہوں نے کوہلی کی نسبت تقریبا نصف  میچز کھیلے ہیں (فوٹو: پی سی بی)

بابراعظم کم عرصے میں اس فہرست میں 56.83 کی اوسط کے ساتھ تیسرے درجے پر براجمان ہیں، گرین شرٹس کے کپتان آئندہ ون ڈے میچز کا موقع ملتے ہی یہ فرق ختم کر کے کوہلی کا ایک اور اعزاز اپنے نام کر سکتے ہیں۔
سب سے زیادہ مرتبہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ رہنا بھی ایسا ہی اعزاز ہے جو اس وقت تک سات مرتبہ کے ساتھ وراٹ کوہلی کے پاس ہے، انہوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے 37 سیریز کے 90 میچز کھیلے۔
بابراعظم اس فہرست میں پانچ کامیابیوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں، یہاں تک پہنچنے کے لیے انہوں نے کوہلی کی نسبت تقریبا نصف یعنی 19 سیریز کے محض 54 میچز کھیلے ہیں۔
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بیٹنگ اوسط کے اعتبار سے باقی بلے بازوں سے آگے موجود وراٹ کوہلی 90 میچوں کے بعد 52.65 کی ایوریج رکھتے ہیں، بابر اعظم 54 میچوں میں 47.32 تک پہنچ چکے ہیں۔
ون ڈے کرکٹ میں بطور کپتان کسی ایک سیریز میں زیادہ رنز بنانے کا کوہلی کا ریکارڈ بھی بابراعظم کی پہنچ میں دکھائی دیتا ہے۔ انڈین کپتان اب تک کسی ایک سیریز میں 558 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جب کہ بابر اعظم بطور کپتان ون ڈے کرکٹ کی ایک سیریز میں 449 کے ہندسے کو چھو چکے ہیں۔
بطور کپتان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی کسی ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں بھی بابراعظم کوہلی کو بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

ایک روزہ کرکٹ میں کیریئر کے تیز ترین ایک ہزار، دو ہزار اور تین ہزار رنز بنانے کی فہرست میں بھی بابر اعظم وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

انڈین کپتان نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بطور کپتان اب تک 94 رنز کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلی ہے جب کہ پاکستانی کپتان 122رنز کے ساتھ آگے ہیں۔
کوہلی کا اختتام، بابر کا آغاز
ایک روزہ کرکٹ میں کیریئر کے تیز ترین ایک ہزار، دو ہزار اور تین ہزار رنز بنانے کی فہرست میں بھی بابر اعظم، انڈین کپتان وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔
ون ڈے کرکٹ میں مسلسل اننگز میں سنچریوں کی ریکارڈ لسٹ میں بھی بابر اعظم کوہلی سے آگے ہیں۔ انڈین کپتان کی نسبت بابر اعظم نے یہ کارنامہ اپنے کیریئر کی بالکل ابتدا میں سرانجام دیا تھا۔
ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین دو ہزار رنز مکمل کرنے کے اعتبار سے بھی بابر اعظم، وراٹ کوہلی سے آگے ہیں۔ پاکستانی بلے باز نے 45 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کیا جب کہ انڈین کپتان کو اس سطح تک پہنچنے کے لیے 53 اننگز کھیلنا پڑی تھیں۔
ون ڈے کرکٹ کی کسی ایک سیریز میں بطور کھلاڑی وراٹ کوہلی نے پانچ میچوں کی سیریز میں تین سنچری اننگز کھیلیں جبکہ بابر اعظم یہی کارنامہ 2016 میں اپنے کیریئر کی بالکل ابتدا میں تین میچوں کی سیریز میں سرانجام دے چکے ہیں۔

26 سالہ بابراعظم  پاکستان کرکٹ کا حصہ رہنے والے اکمل برادرز کے کزن ہیں تاہم قومی ٹیم کے کپتان کا کیریئر گراف بتاتا ہے کہ ان کی کارکردگی اپنے ہم عصر دیگر کھلاڑیوں کی نسبت تسلسل سے بہتری کی جانب بڑھی ہے۔
32 سالہ انڈین کپتان نے 2008 میں اپنا ون ڈے کیریئر شروع کیا تھا، اس وقت وہ ایک روزہ کرکٹ کیریئر کے تیرہویں برس میں ہیں جب کہ 2010 میں ٹی ٹوئنٹی اور 2011 میں ٹیسٹ کیریئر شروع کرنے والے کوہلی ان دونوں فارمیٹس میں بھی باالترتیب 11 اور 10 برس گزار چکے ہیں۔
بابر اعظم کے کیریئر کو دیکھا جائے تو انہیں ون ڈے کرکٹ کھیلتے ہوئے ابھی چھ برس جب کہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ کھیلتے ہوئے پانچ برس ہوئے ہیں۔

شیئر: