Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے راکٹ حملے، اسرائیل کی فضائی کارروائی، 20 فلسطینی ہلاک

حماس کی جانب سے اسرائیل کو دیے جانے والے الٹی میٹم کا وقت ختم ہوتے ہی غزا شہر میں سائرن کی آوازیں سنی گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
فلسطین کے مسلح گروپ حماس نے یروشلم میں فلسطینوں کے ساتھ پرتشدد کارروائیوں کا بدلہ لینے کے لیے پیر کے روز غزہ کی پٹی سے یروشلم اور جنوبی اسرائیل پر درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بدترین جوابی کارروائی میں کم ازکم 20 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں جس میں نو بچے شامل ہیں۔
تاہم اسرائیلی فوج کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق حماس کی جانب سے اسرائیل کو دیے جانے والے الٹی میٹم کا وقت ختم ہوتے ہی یروشلم میں سائرن کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
غزہ پر کنٹرول رکھنے والے گروپ حماس نے اسرائیل کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ الاقصیٰ اور یروشلم سے شام چھ بجے تک اپنی فوجیں نکالے۔
ڈیڈ لائن پوری ہونے کے چند منٹ بعد سائرن بج اٹھے اور بہت سے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اپنی بڑی ایکسرسائز معطل کر رہا ہے۔ قبل ازیں اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کی جنگ میں انیس سو سڑسٹھ میں یروشلم کے کچھ حصوں پر قبضے کی سالگرہ منائی۔
تاہم الاقصٰی میں اس میں رکاوٹ ڈالنے پر سینکڑوں فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا۔
فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ کم سے کم تین سو پانچ فلسطینی زخمی ہوئے اور ان میں سے دو سو اٹھائیس کو ہسپتال لے جایا گیا جن میں بہت سارے تشویشناک حالت میں تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اکیس اہلکار بھی تازہ جھڑپوں میں زخمی ہوئے۔ یروشلم میں ہونے والے حالیہ جھڑپوں کی وجہ سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ یہ کسی بڑے مسلح تصادم کا سبب نہ بن جائیں۔

غزا کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملے میں نو فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

وائٹ ہاؤس کی جانب سے اسرائیل کو کہا گیا ہے کہ وہ ’یروشلم ڈے‘ پر تحمل کا مظاہرہ کرے۔
حماس کی طرف سے راکٹ فائر کیے جانے کے نقصانات کے حوالے سے فوری طور پر کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی تاہم مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یروشلم کے پہاڑوں میں ایک گھر کو نقصان پہنچا ہے۔
اسی طرح اسرائیلی حکام کی جانب یہ کہا گیا ہے کہ ایک ٹینک میزائل بھی فائر کی گیا جس سے ایک اسرائیلی زخمی ہوا اورگاڑی کو نقصان پہنچا۔حماس نے راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
 اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق تیس سے زائد راکٹ فائر کیے گئے۔ حماس کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک پیغام ہے، دشمن کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے۔‘
اسرائیل کی جانب سے انیس سو سڑسٹھ میں یروشلم پر قبضہ کیے جانے کی سالگرہ کے طور پر ’یروشلم ڈے‘ منائے جانے پر اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصٰی میں پرتشدد واقعات ہوئے۔

یروشلم میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران تین سو فلسطینی زخمی یوئے (فوٹو: سیاست ڈاٹ کام)

مشرقی یروشلم کا علاقہ شیخ جرار رمضان المبارک کے دوران فلسطینیوں کے احتجاج کا مرکز رہا ہے۔ شیخ جرار میں اسرائیل کے عدالتی احکامات پر کئی فلسطینیوں کو اپنے گھروں سے بے دخلی کا سامنا ہے جن پر یہودی آبادکاروں نے طویل عرصے سے جاری عدالتی کیس میں ملکیت کا دعویٰ کیا ہے۔
قبل ازیں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں اسرائیلی پولیس نے ’یروشلم ڈے‘ کے جلوس کا روٹ تبدیل کیا ہے۔

شیئر: