Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’کابینہ کی منظوری کے بعد شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا گیا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی حکومت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں دیا جا سکتا، شہباز شریف کے واپس آنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔‘
وفاق نے یہ اپیل وزارت داخلہ کے ذریعے سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام سے جواب مانگا نہ کوئی رپورٹ، لہذا شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کابینہ کی منظوری کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔
پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے لکھا کہ ’کابینہ کی منظوری اور قانونی ضابطے مکمل ہونے پر نون لیگ کے رہنما شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا ہے اور متعلقہ ریکارڈ اس ضمن میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔‘
وزارت داخلہ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ’شہباز شریف آج سے بیرون ملک سفر کےمجاز نہیں رہے۔‘
 
وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف تو نواز شریف کو واپس لانے کے ضمانتی تھے، اگر شہباز شریف بیرون ملک چلے گئے تو ان کو نواز شریف کی طرح واپس لانا مشکل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف فیصلے کے خلاف 15 دن میں وزارت داخلہ میں درخواست دے سکتے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ ’شریف فیملی کے پانچ افراد پہلے ہی بیرون ملک مفرور ہیں، شہباز شریف کو جانے کی اجازت دی تو وہ سلطانی گواہ پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔‘

وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ بتایا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق بحری اور فضائی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)

انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق بحری اور فضائی اداروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ادھر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے بیرون ملک اجازت نہ دینے کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا، وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو علاج کے لیے بیرون جانے کی اجازت دی تھی، عدالتی حکم کے باوجود میاں محمد شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر متعلقہ افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

شیئر: