Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

80 فیصد جاپانی رواں برس ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد کے مخالف

 نئے شیڈول کے مطابق اب اولمپکس 23 جولائی سے 8 اگست 2021 تک منعقد ہونی ہیں (فوٹو: روئٹرز)
80 فیصد جاپانیوں نے رواں برس کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے میگا ایونٹ اولمپکس کے ٹوکیو میں انعقاد کی مخالفت کردی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کے روز عوامی ردعمل سے متعلق یہ نیا سروے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اولمپکس کے شروع ہونے میں صرف 10 ہفتوں کا وقت رہ گیا ہے۔
جاپان اس وقت کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا مقابلہ کر رہا ہے اور حکومت جمعے کے روز ملک میں ہنگامی حالت میں توسیع کا اعلان بھی کر چکی ہے۔

 

کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے نے ملک کے صحت کے نظام پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور طبی ماہرین نے صحت کی سہولیات میں ممکنہ کمی سے خبردار کیا ہے۔  
آساہی شمبن اخبار کے ویک وینڈ پول کے مطابق 43 فیصد جاپانی چاہتے ہیں کہ ٹوکیو اولمپکس کو منسوخ کردیا جائے جبکہ 40 فیصد کی رائے ہے کہ میگا ایونٹ کو مزید موخر کر دیا جائے۔
اسی اخبار کی جانب سے ایک ماہ قبل کیے گئے سروے میں 35 فیصد افراد نے اولمپکس منسوخ کرنے کے حق میں رائے دی تھی جبکہ 34 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ’اولمپکس کو مزید موخر کیا جائے۔‘
74 سالہ سمیکو اسوئی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میرا شمار بھی ان 80 فیصد عوام میں ہوتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اولمپکس کو موخر کردینا چاہیے۔ کیا اس ایونٹ کو ملتوی کرنا اتنا مشکل ہے؟‘
53 سالہ تاکاہیرو یوشیدا نے بھی ایونٹ کے انعقاد کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’میری دیانت دارانہ رائے میں اولمپکس کا انعقاد بہت مشکل ہوگا، بیرون ملک سے آنے والے کھلاڑی بھی یقیناً پریشان ہوں گے کیونکہ جاپان میں کورونا وائرس کی صورت حال خراب ہے۔‘

پول کے مطابق 43 فیصد جاپانی چاہتے ہیں کہ ٹوکیو اولمپکس کو منسوخ کردیا جائے (فوٹو: اے ایف پی)

آساہی اخبار کے پول کے مطابق اب صرف 14 فیصد جاپانیوں نے رواں برس موسم گرما میں اولمپکس کرانے کی حمایت کی ہے جبکہ پہلے 1527 میں سے 3191 افراد سے کیے گئے سروے میں 28 فیصد نے اس کی حمایت کی تھی۔
59 فیصد جاپانی عوام کی خواہش ہے کہ اگر اولمپکس منعقد ہوتے ہیں تو یہ تماشائیوں کے بغیر ہونے چاہییں۔
ایک تہائی افراد کا کہنا ہے کہ ’گیمز کم تماشائیوں کے ساتھ ہوں جبکہ صرف تین فیصد افراد کے مطابق اولمپکس تماشائیوں کی مکمل تعداد کے ساتھ ہونے چاہییں۔‘
یاد رہے کہ کورونا وائرس سے تاخیر کا شکار ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے لیے مارچ میں غیر ملکی تماشائیوں کی شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
اولمپکس منتظمین نے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے اسے مایوس کن مگر ’ناگزیر‘ قرار دیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد ٹوکیو اولمپکس تاریخ کا پہلا میگا ایونٹ ہوگا جس میں غیر ملکی تماشائیوں کی آمد پر پابندی لگائی گئی ہے۔

59 فیصد جاپانی عوام کی خواہش ہے کہ اگر اولمپکس منعقد ہوتے ہیں تو یہ تماشائیوں کے بغیر ہونے چاہییں (فوٹو: روئٹرز)

تاہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سربراہ تھامس بیخ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے والے ٹوکیو اولمپکس رواں سال موسم گرما میں منعقد ہوں گے، اور اس حوالے سے 'کوئی پلان بی نہیں' ہے۔
آئی او سی کے سربراہ کے مطابق ’ہمارے پاس اس وقت کوئی وجہ نہیں ہے کہ اس بات پر یقین کریں کہ 23 ​​جولائی کو ٹوکیو میں اولمپکس کا آغاز نہیں ہو سکے گا۔'
یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مارچ 2020 میں ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کو موخر کر دیا گیا تھا۔
یہ گیمز 24 جولائی سے 9 اگست 2020 تک منعقد ہونا تھیں تاہم نئے شیڈول کے مطابق اب یہ گیمز 23 جولائی سے 8 اگست 2021 تک منعقد ہونی ہیں۔

شیئر: