Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فارورڈ بلاک: وفاقی وزرا کا عمران خان کی حمایت کا اعلان، ’باغی‘ ارکان کو وارننگ

وزیرخارجہ نے کہا کہ ’ہمارے تمام اراکین، پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں‘ (فوٹو:جہانگیر ترین فیس بک)
پاکستان کی حکمران جماعت تحریک انصاف میں پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے نام سے  فارورڈ بلاک سامنے آنے کے بعد پارٹی کے کئی سینیئر رہنماؤں اور کارکنان نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔
بدھ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر سمیت کئی ارکان نے اپنے بیانات میں عمران خان کو حمایت کا یقین دلایا جبکہ ٹوئٹر پر بھی عمران خان کی حمایت میں ٹرینڈ نمایاں رہا۔
یاد رہے کہ  پنجاب کے صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے منگل کو میڈیا کو بتایا تھا کہ ’درجنوں ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی پر مشتمل گروپ کا نام جہانگیر ترین ہم خیال گروپ رکھا گیا ہے۔‘
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ’گروپ نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی کے لیے ایم این اے راجا ریاض جبکہ پنجاب اسمبلی کے لیے ایم پی اے سعید اکبر نوانی اس کے پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔‘
اس گروپ کے سامنے آنے کے بعد اپنے ردعمل میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بدھ کو اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرا نام اسد عمر ہے اور میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘
اس ٹویٹ میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیگ کر رکھا ہے اور ’آئی سٹینڈ ود عمران خان‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا ہے۔
پارٹی کے وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہمارے تمام اراکین، پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں۔‘

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے تحفظات کا اظہار کرنے والے اراکین کو دعوت دی، ان کی گفتگو سنی اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے خبردار کیا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رکنیت متاثر ہو سکتی ہے امید ہے وہ ایسا نہیں کریں گے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ’اعتماد کے ووٹ اور فنانس بل پر کوئی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔ اگر عمران خان کو آپ اپنا  لیڈر تسلیم کرتے ہیں تو ان پر اعتماد کریں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے تحفظات کا اظہار کرنے والے اراکین کو دعوت دی، ان کی گفتگو سنی اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’جہانگیر ترین کے خلاف کیسز کے حوالے سے علی ظفر صاحب نے ابھی اپنی رپورٹ وزیراعظم عمران خان صاحب کو پیش نہیں کی۔‘
 

پارٹی کے وائس چیئرمین اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’ہمارے تمام اراکین، پارٹی ڈسپلن کے پابند ہیں‘ (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے ان ارکان  کے کہنے پر ہی علی ظفر کو ذمہ داریاں تفویض کیں۔ ان کی خواہش تھی کہ تحقیقات کیلئے ان کی پسندیدہ شخصیت کو نامزد کیا جائے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’اگر آپ عمران خان پر اعتماد نہیں رکھتے تو آپ کے پاس تحریک انصاف میں رہنے کی گنجائش نہیں رہتی۔ عمران خان پارٹی کے بانی چیئرمین ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان اور ان کے ووٹرز نہ ہوتے تو یہ صاحبان بھی آج اسمبلیوں میں نہ ہوتے۔ اگر عمران خان کو لیڈر مانتے ہیں تو پھر ان کے فیصلوں پر آمادگی کا اظہار کرنا چاہیے۔‘

شیئر: