Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان پھر جھڑپیں

غزہ  میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد جمعے کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان دوبارہ جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزن فیلڈ کے حوالے سے بتایا کہ الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔
ترجمان کے مطابق سینکڑوں افراد نے پولیس افسران پر پتھر اور پٹرول بم پھینکے جس کے جواب میں پولیس نے ہنگامہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنا شروع کر دیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق پولیس اہلکار موقع پر موجود ہیں۔
الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں موجود اے ایف پی کے رپورٹرز کے مطابق جھڑپیں جاری ہیں۔
ان کے مطابق پولیس ربڑ کی گولیاں اور سٹن گرینیڈ استعمال کر رہی ہے۔
خیال رہے رمضان کے مہینے میں الاقصیٰ میں ہونے والے جھڑپوں کی وجہ سے 10 مئی کو حماس نے اسرائیلی فورسز کو الاقصیٰ کمپاؤنڈ شام چھ بجے تک خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ دیڈلائن گزنے کے بعد حماس نے یروشلم پر راکٹ فائر کیے جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر 11 روزہ فضائی حملہ شروع کیا۔

الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں موجود اے ایف پی کے رپورٹرز کے مطابق جھڑپیں جاری ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

جمعرات کو بین الاقوامی سفارتی کوششوں کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔
غزہ کے شعبہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم سے کم دو سو تیس فلسطینی ہلاک ہوئے جبکہ بارہ اسرائیلی بھی مارے گئے۔
سعودی عرب اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک کی جانب سے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی اور ان کو بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ بین الاقوامی دباؤ بڑھنے کے بعد مصر کی جانب سے پیش کیے جانے والے معاہدے پر اتفاق کر لیا گیا۔

اسرائیل کے فضائی حملوں میں کم سے کم دو سو تیس فلسطینی ہلاک ہوئے جبکہ بارہ اسرائیلی بھی مارے گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ کی جانب سے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا۔ اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ’میں مانتا ہوں ہمارے پاس آگے بڑھنے کا موقع ہے اور میں اس کی جانب کام کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔‘
وائٹ ہاؤس نے اس معاہدے میں مصر کے کردار کو سراہا۔

شیئر: