Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ سلمان اور محمود عباس کا رابطہ، سعودی عرب کی طرف سے جنگ بندی کا خیرمقدم

مصر کی کوششوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ( فائل فوٹو اے پی)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جمعے کو فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔
شاہ سلمان نے مشرقی القدس میں اسرائیلی حملوں اورغزہ پٹی پر جارحیت کی مذمت کی ہے۔
 سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے حملوں میں زخمی ہونے والوں کی فوری صحت یابی کےلیے دعا اور فلسطینی عوام کے لیے امن  اورسلامتی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطینی صدر سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب القد س پر اسرائیل کے حملے رکوانے کےلیے ہر سطح پر اپنی جدو جہد جاری رکھے گا تما م موثر فریقیوں سے اسرائیلی حکام پر دباو ڈلواتا رہے گا‘۔
اس موقع پر فلسطینی صدر نے سعودی عرب کے موقف کی ستائش کی اور کہا کہ ’اسرائیل کی جارحیت رکوانے اور فلسطینی عوام کی مدد کے لیے بین الاقوامی، اسلامی اورعرب تنظمیوں کے پلیٹ فارم سے سعودی حکومت کی کوششوں اور شاہ سلمان کی دلچسپی پر شکر گزار ہیں‘۔
علاوہ ازیں سعودی دفتر خارجہ نے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس سلسلے میں مصر کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ 
وزارت خارجہ نے اس حوالے سے دیگر تمام بین الاقوامی فریقوں کی کوششوں کی بھی ستائش کی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ ’ تمام فریق مل کر مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل کرائیں اور یہ حل فلسطینیوں کی امنگوں کا امین ہو۔

 سفارتی کوششوں کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔ (فوٹو اے ایف پی)

بیان میں کہا گیا کہ اس کے تحت خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہو اور مشرقی القدس اس کا دارالحکومت بنے۔ مسئلہ فلسطین بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن فارمولے کے مطابق کیا جائے‘۔ 
سعودی عرب نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ’ وہ مسئلہ فلسطین کے مکمل حل تک رسائی کے لیے برادر اور دوست ملکوں کے تعاون سے اپنا مشن جاری رکھے گا‘۔
یاد رہے کہ جمعرات کو بین الاقوامی سفارتی کوششوں کے بعد حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔ 
سعودی عرب اور پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک کی جانب سے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی اور ان کو بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ بین الاقوامی دباؤ بڑھنے کے بعد مصر کی جانب سے پیش کیے جانے والے معاہدے پر اتفاق کر لیا گیا۔
 تاہم غزہ  میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد جمعے کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں کے درمیان دوبارہ جھڑپیں شروع ہونے کی اطلاعات ہیں۔

مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینیوں میں دوبارہ جھڑپیں ہوئی ہیں( فوٹو اے ایف پی)

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزن فیلڈ کے حوالے سے بتایا کہ الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔
ترجمان کے مطابق سینکڑوں افراد نے پولیس افسران پر پتھر اور پٹرول بم پھینکے جس کے جواب میں پولیس نے ہنگامہ کرنے والے افراد کو منتشر کرنا شروع کر دیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق پولیس اہلکار موقع پر موجود ہیں۔
الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں موجود اے ایف پی کے رپورٹرز کے مطابق جھڑپیں جاری ہیں۔
ان کے مطابق پولیس ربڑ کی گولیاں اور سٹن گرینیڈ استعمال کر رہی ہے۔
خیال رہے رمضان کے مہینے میں الاقصیٰ میں ہونے والے جھڑپوں کی وجہ سے 10 مئی کو حماس نے اسرائیلی فورسز کو الاقصیٰ کمپاؤنڈ شام چھ بجے تک خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ دیڈلائن گزنے کے بعد حماس نے یروشلم پر راکٹ فائر کیے جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر 11 روزہ فضائی حملہ شروع کیا۔

شیئر: