Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ بندی کی حمایت کے لیے امریکی وزیر خارجہ مصر پہنچ گئے

انٹونی بلنکین مصر کے صدر عبد الفتاح السيسی سے ملاقات کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکین بدھ کو اپنے سفارتی مشن کے اگلے مرحلے میں مصر پہنچ گئے ہیں جس کا مقصد اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ جنگ کا خاتمے کرنے والے جنگ بندی کے معاہدے کو تقویت پہنچانا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق انٹونی بلنکین کی مصر کے صدر عبد الفتاح السيسی، مصری وزیر خارجہ سامح شكری اور جاسوس ادارے کے سربراہ عباس کامل سے ملاقات طے ہے۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں سے تفصیلی بات چیت کی اور وہ آج بدھ کو دیر گئے اردن کے بادشاہ اور دیگر حکام سے ملاقات کے لیے عمان روانہ ہوں گے۔
انہوں نے تباہی سے بری طرح متاثر غزہ کی از سر نو تعمیر کے لیے ’بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے‘ کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے جبکہ اس بات کا وعدہ بھی کیا کہ اس علاقے کو ملنے والی کوئی بھی امداد حماس تک نہیں جائے گی۔
اسرائیلی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے پیغام کے مطابق ’روانگی سے قبل انٹونی بلنکین نے امریکی صدر جو بائیڈن کی اسرائیلی صدر ریون ریولین کو آنے والے ہفتوں میں دورہ امریکہ کی دعوت میں توسیع کر دی۔ جسے ریون ریولین نے قبول کر لیا۔‘

امریکی وزیر خارجہ نے وعدہ کیا ہے کہ غزہ کو ملنے والی امداد حماس تک نہیں جائے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ نے مصر اور اردن کو خطے میں قیام امن کی کوششوں میں مرکزی کھلاڑی قرار دیا۔ دونوں ممالک امریکہ کے اہم حلیف ہیں اور ان کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے بھی ہیں۔ یہ اکثر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے انٹونی بلنکین نے گذشتہ روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مصر نے سیز فائر کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اردن طویل عرصے سے خطے میں امن اور استحکام کی آواز ہے۔‘
خیال رہے کہ مصر کی سرحدیں اسرائیل اور غزہ کے ساتھ متصل ہیں اور جو بائیڈن نے جنگ کے دوران سیز فائز کروانے میں مدد کے لیے مصری صدر سے بات بھی کی تھی۔

شیئر: