Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج عودہ پر چھٹیوں پر گئے غیر ملکی کارکن کا ہروب لگ سکتا ہے؟

فیملی فیس جمع کرائے بغیر اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
اقامہ اور خروج وعودہ کے حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر اکاونٹ پر مختلف استفسارات کیے جاتے ہیں جن میں سے بیشتر خروج وعودہ اور فائنل ایگزٹ کے حوالے سے ہوتے ہیں۔
ایک شخص نے محکمہ پاسپورٹ سے پوچھا ہے کہ’ ایک غیر ملکی شخص کی کفالت بطور فیملی ڈرائیور کے لینا چاہتا ہوں مگر کارکن کے سابق کفیل نے اس کے خلاف ہروب فائل کیا ہوا ہے۔ اس صورت میں کفالت کس طرح تبدیل کی جاسکتی ہے؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ ہروب فائل ہونے کے بعد اسے 15 دن کے اندر اسپانسر کے ابشر اکاونٹ سے کینسل کرایا جاسکتا ہے‘۔ 
’مقررہ مدت گزرنے کے بعد وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود سے رجوع کرکے ہروب کینسل کرانے کی مطلوبہ کارروائی کی جاتی ہے‘۔  
جس کارکن کا ہروب فائل کیاجاتا ہے اگر پندرہ دن کے اندر اس کی کینسلیشن کی کارروائی نہ کی جائے توہروب کی فائل کو سیز کردیاجاتا ہے بعدازاں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود میں ہروب کینسلیشن کے حوالے سے درخواست دی جاتی ہے جہاں معاملے کا باریک بینی سے مطالعہ کرنے کے بعد کیس کا فیصلہ کیاجاتا ہے۔ 
فیملی فیس کے حوالے سے ایک شخص کا سوال ہے کہ ’فیملی کا خروج نہائی لگایا ہے جبکہ اقامہ میں ابھی 7 ماہ باقی ہیں۔ فائنل ایگزٹ کے بعد کیا فیملی فیس جو کہ سات ماہ کی ہے ، واپسی کی کوئی صورت بن سکتی ہے؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ فیملی فیس جمع کرانے کے بعد اقامہ کی تجدید کرائے جانے سے قبل فیس واپس لی جاسکتی ہے۔ اقامہ کی تجدید کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد جمع کی گئی فیس کی واپسی کی کوئی صورت نہیں‘۔ 

فائنل ایگزٹ کےلیے کارآمد اقامہ اور کارکن کا مملکت میں ہونا لازمی ہے۔(فوٹو سیدتی)

واضح رہے سعودی عرب میں سال 2017 سے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اہل خانہ پرماہانہ بنیاد پرفیس عائد کی گئی تھی جو سال 2017 میں 100 ریال ماہانہ فی فرد جبکہ سال 2018 میں 200 اور2019 میں 300 جبکہ 2020 میں 400 ریال ماہانہ کی بنیاد پروصول کی جاتی ہے۔ 
فیملی فیس فی فرد کے حساب سے وصول کی جاتی ہے جسے اقامہ کی تجدید سے قبل جوازات کے اکاونٹ میں جمع کرانا ضروری ہے۔ فیملی فیس جمع کرائے بغیر اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی۔ 
بیرون مملکت سے جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج وعودہ پر چھٹیوں پر اپنے وطن آیا ہوں کیونکہ کورونا کی وجہ سے سعودی عرب جانے کی پابندی ہے اس لیے وقت مقررہ پر نہیں جا سکا اس صورت میں کیا کفیل خروج نہائی لگا سکتا ہے؟ 
جوازات کا کہنا تھا کہ’ جو غیر ملکی کارکن خروج وعودہ پر مملکت سے باہر گیا ہوا ہے اس کا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا، یعنی قانونی طورپر ایسا ممکن نہیں ہوتا‘۔ 
خیال رہے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ کےلیے کارآمد اقامہ اور کارکن کا مملکت میں ہونا لازمی ہے۔ اقامہ ایکسپائر ہویا کارکن چھٹی پر وطن گیا ہوا ہے اس صورت میں بھی خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔
اگر کارکن (موجودہ کورونا کی صورتحال کے علاوہ عام حالات میں) وقت مقررہ پر واپس نہیں آئے اوراس کے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع بھی نہ کرائی جائے اس صورت میں ویزا ایکسپائرہونے کے 6 ماہ بعد جوازات کا سسٹم کارکن کو خود کارطریقے سے ’خرج ولم یعد ‘ (لوٹ کرنہ آنے والے ) کی کیٹگری میں شامل کردیتا ہے یا دوسری صورت میں اسپانسر کی جانب سے کارکن کے خلاف درخواست دے کر اسے مذکورہ کیٹگری میں شامل کرادیاجاتا ہے۔  

شیئر: