Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی انجوائے کرتے ’اگر یہی ڈانس کوئی گورا کررہا ہوتا‘

سوشل میڈیا صارفین یہ گلہ بھی کرتے رہے کہ اردگرد موجود لوگوں میں سے کسی ایک نے بھی ناچنے والے کا ساتھ نہ دیا اور نہ ہی انجوائے کیا (فوٹو: ٹوئٹر سکرین شاٹ)
آج کل کے دور میں جہاں بہت سی سہولتیں نایاب ہیں وہیں اچھے کیمرے والا موبائل فون تو سب کے پاس ہی موجود ہے۔
رابطے کے علاوہ ان دنوں موبائل فون کا سب سے اہم استعمال اگر کسی چیز کے لیے کیا جاتا ہے تو وہ ہے تصاویر اور ویڈیوز، پھر چاہے آپ کے ارد گرد کوئی حادثہ ہو یا سفر کے دوران کوئی عجیب و غریب واقعہ، ہم تصویر اور ویڈیو بنانا نہیں بھولتے۔۔
اکثر سوشل میڈیا پر ہر جگہ نظر آنے والی ویڈیوز اور تصاویر بھی ایسے ہی وائرل ہو جاتی ہیں اور کئی دنوں تک موضوع بحث بنی رہتی ہیں، آج سے کچھ دن پہلے انسٹا بلاگر دنانیر کی ویڈیو ’یہ ہماری پارٹی ہو رہی ہے‘ کی ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کو کافی محظوظ کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر صارف عادی نے ایک ویڈیو شئیر کی ہے جس میں دبئی ٹرین میں سفر کے دوران ایک پاکستانی شہری شلوار قمیض میں ڈانس کر رہے ہیں۔
 یہ ویڈیو شئیر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’آپ ایک پاکستانی کو دیکھ سکتے ہیں جو دبئی میٹرو ٹرین میں ڈانس کر رہے ہیں، بحیثیت پاکستانی مجھے یہ دیکھ کر بہت شرمندگی ہوئی۔‘
ٹوئٹر اکاؤنٹ شیطانی لبرل نے لکھا کہ ’یہی بریک ڈانس کوئی گورا نیو یارک کی میٹرو ٹرین میں کر رہا ہوتا تو سب بہت انجوائے کر رہے ہوتے ناجانے کب ہمارا کمپلیکس ختم ہوگا۔‘

اس ویڈیو کو اب تک 57 ہزار سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں، جہاں صارفین نے ویڈیو شیئر کرنے والے ٹوئٹر صارف کو تنقید کا نشانہ بنایا وہیں بیشتر صارفین ناچنے والے شخص کی تعریفیں بھی کرتے رہے۔
ٹوئٹر صارف نندنی نے لکھا کہ ’رائے کو نظر انداز کریں، انکل کتنے کیوٹ ہیں، میں ہوتی تو ان کے ساتھ ڈانس کرتی.‘

اس بحث میں حصہ لینے والے اکثر سوشل میڈیا صارفین یہ گلہ بھی کرتے رہے کہ اردگرد موجود لوگوں میں سے کسی ایک نے بھی ناچنے والے کا ساتھ نہ دیا اور نہ ہی انجوائے کیا۔
ویڈیو شیئر کرنے والے ٹوئٹر صارف نے تنیقد کرنے والے صارفین کو جواب دیا کہ ’آپ سب کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آپ کو زندگی انجوائے کرنے کا پورا حق ہے چاہے پارکس ہوں، ساحل یا کوئی بھی جگہ لیکن جو لوگ دبئی میں رہتے ہیں وہ اندازہ کر سکتے ہیں کہ پبلک ٹرانسپورٹ پہلے ہی تنگ ہوتی ہے۔‘ 

شیئر: