Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب میں ویکسین نہ لگوانے پر موبائل سم بلاک کرنے کا فیصلہ

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ تمام اضلاع میں ویکسینیشن کا ہدف جلد مکمل کر لیا جائے گا (فوٹو: اے پی پی)
حکومت پنجاب نے کورونا ویکسینیشن نہ کروانے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو پنجاب حکومت کی جانب سے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ویکسینیشن نہ کروانے والے افراد کا موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا۔
12 جون سے صوبہ بھر میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کی واک اِن ویکسینیشن کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں کے مطابق پنجاب کے تمام مزارات کے باہر موبائل ویکسینیشن کیمپ لگائے جائیں گے۔
اسی طرح 20 فیصد آبادی کی ویکسینیشن کروانے والے اضلاع میں کاروبار مکمل طور پر کھول دیے جائیں گے۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری پنجاب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ڈی جی پی آر سمیت صحت اور اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔
سیکریٹریز نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ہونے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد میں واضح کمی ہوئی ہے۔

اجلاس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق تمام مزارات کے باہر موبائل ویکسینیشن کیمپ لگائے جائیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کورونا کے تدارک کے لیے تمام تروسائل بروئے کار لارہی ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ 677 ویکسین سینٹرز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی ویکسینیشن یقینی بنائی جا رہی ہے۔
یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تمام اضلاع میں ویکسینیشن کا ہدف جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ’ویکسینیشن کروانے والوں کو سینما ہالز، ریسٹورنٹس اور شادی کی تقاریب میں جانے کی اجازت ہو گی۔‘
ان کے مطابق ’کینسر اور ایڈز جیسی مہلک بیماریوں میں مبتلا افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگائی جائے گی۔

شیئر: