Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن حالتوں میں کارکن کی طبی بیمہ پالیسی منسوخ کرائی جاسکتی ہے

کارکنوں کے اقامہ کا اجرا میڈیکل انشورنس سے مشروط ہے(فوٹو، ایس پی اے)
ہیلتھ انشورنس کونسل کا کہنا ہے کہ آجر 4 صورتوں میں کارکن کی طبی بیمہ پالیسی منسوخ کرنے کا حقدار ہوگا۔ قانون کے مطابق آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کارکن اور اسکے اہل خانہ کو میڈیکل انشورنس کی سہولت فراہم کرے خواہ کارکن تجرباتی مدت کے تحت ہی خدمت انجام دے رہا ہو۔
ویب نیوز ’اخبار24 ‘ نے ہیلتھ انشورنس کونسل کی جانب سے جاری ہدایات کے حوالے سے کہا ہے کہ آجر کو یہ حق ہے کہ چار صورتوں میں کارکن کی طبی بیمہ پالیسی منسوخ کردے۔

چار حالتوں میں آجر کارکن کی بیمہ پالیسی منسوخ کرانے کا اہل ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

کارکن کے انتقال کرجانے کی صورت میں بیمہ پالیسی کینسل کرائی جاسکتی ہے علاوہ ازیں کارکن کے فائنل ایگزٹ ’خروج نہائی ‘ پرجانے ، کسی دوسری جگہ ملازمت اختیار کرنے اور انشورنس کمپنی کی تبدیلی کی صورت میں کارکن کی انشورنس پالیسی کینسل کرائی جاسکتی ہے۔
مذکورہ صورتوں کے علاوہ آجر کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اپنے کارکن اور انکے اہل خانہ کو دی گئی بیمہ پالیسی ختم کرے۔ طبی بیمہ پالیسی فراہم کرنے کا قانون لازمی ہے ۔
بیمہ پالیسی کا حصول اقامہ کے اجرا اور تجدید سے مشروط ہے۔ کونسل کی جانب سے گھریلوملازمین کے لیے بھی لازمی بیمہ پالیسی کی شرط ہے۔
گھریلو ملازمین کی لازمی بیمہ پالیسی سے فیملی ڈرائیور ، چوکیدار اور مزارعین کو بھی فائدہ ہے اور وہ اپنا بہترطریقے سے علاج کرانے کے اہل ہوگئےہیں۔
واضح رہے کورونا وائرس کی وبا کے بعد مملکت میں بیشتر بیمہ کمپنیوں کی جانب سے میڈیکل کارڈ کی شرط ختم کردی گئی جبکہ اقامہ نمبر سے میڈیکل پالیسی مربوط کی گئی ہے۔
  

شیئر: