Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فٹ بالر کرسچن ایرکسن کی حالت خطرے سے باہر، مداحوں کے جذباتی پیغامات

تاحال فٹ بالر کی بیماری کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی (فوٹو: اے ایف پی)
ڈنمارک کے فٹ بالر کرسچن ایرکسن فٹ بال کے یورو 2020 مقابلوں کے پہلے میچ میں فن لینڈ کے خلاف میچ کے دوران گر گئے اور انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 29 سالہ کرسچن ایرکسن ابھی تک ہسپتال میں ہیں، لیکن ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ تاہم تاحال ان کی بیماری کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
سکائی نیوز کے مطابق سنجے شرما لندن میں سینٹ جارج یونیورسٹی میں سپورٹس کارڈیالوجی کے پروفیسر ہیں اور وہ اس حوالے سے کہتے ہیں کہ ’واضح طور پر کچھ بہت غلط ہو گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہوا اور ایسا کیوں ہوا؟ کرسچن ایرکسن کے 2019 میں معمول کے ٹیسٹ ہوئے تھے تو یہ دل کا دورہ کیسے ہوسکتا ہے؟‘

 

سنجے شرما کا کہنا ہے کہ ’ایرکسن کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد ان کے دوبارہ  فٹ بال کھیلنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ کی فٹ بال باڈیز ایرکسن کو دوبارہ کھیلنے کی اجازت دینے کے بارے میں انتہائی سختی سے پیش آ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ بولٹن وانڈرس کے فٹ بالر فیبریس موامبا کو مارچ 2012 میں ٹوٹنہم ہاٹ پور کے خلاف میچ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے اپنا کیرئیر ختم کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے اپنے کیریئر کے دوبارہ آغاز کی امید کی تھی، لیکن طبی مشورے پر پانچ ماہ بعد پروفیشنل فٹ بال سے ریٹائر ہوگئے۔
کرسچن ایرکسن کو دل کا دورہ پڑنے کی خبر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہوئی تو مداحوں کی جانب سے نیک تمناؤں کے ساتھ ساتھ جذباتی پیغامات دیکھنے کو ملے۔
 ٹوئٹر صارف اے ٹی ایم نے لکھا کہ ’یہ واقعی بہت افسوسناک ہے، لیکن کل ان تصاویر کو دیکھنے کے بعد مجھے خوشی ہے کہ وہ اب بھی ہمارے ساتھ ہیں۔‘
 
ایک اور ٹوئٹر ہینڈل ڈاکٹر ایما نے لکھا کہ ’ان کی صحت اس وقت زیادہ اہم ہے، ان کے کیرئیر کے بارے میں فیصلے کا انتظار کیا جا سکتا ہے، مجھے یقین ہے کہ کوئی فیصلہ کرنے سے پہلے ان کی صحت کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔‘
 
کرسچن ایرکسن کے مداحوں کے لیے یہ ایک بری خبر ثابت ہوئی اور بہت سے مداح اس خبر پر یقین نہ کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

 ٹوئٹر صارف عبدول نے لکھا کہ ’یہ تمام فٹ بال شائقین کے لیے بہت بری خبر ہے۔‘
 

شیئر: