Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محمد عامر کی واپسی، ’پھر اسی کوچ کے تحت کھیلنے آ گئے‘

کرکٹ کی دنیا سے ریٹائر ہونے والے پاکستانی فاسٹ بالر محمد عامر کے عالمی کرکٹ میں واپسی پر رضامندی سے متعلق بیان کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ 
گذشتہ روز ایک انٹرویو میں محمد عامر نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ وسیم خان ان کے گھر پر آئے تھے اور تمام خدشات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے، اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو وہ قومی ٹیم کی سلیکشن کے لیے موجود ہوں گے۔
محمد عامر کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کسی نے فاسٹ بالر کی واپسی پر خوشی کا اظہار کیا تو کسی نے ان کا ماضی کا ریکارڈ سامنے رکھتے ہوئے کارکردگی پر تنقید کی۔ جبکہ چند صارفین نے محمد عامر کا موازنہ شاہد آفریدی سے بھی کیا جو کئی سال پہلے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے کے باوجود کرکٹ میں ایکٹو دکھائی دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ 29 سالہ محمد عامر نے کوچ وقار یونس اور مصباح الحق سے اختلافات کی بنیاد پر دسمبر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کی دیا تھا۔
محمد عامر کا انٹرویو میں کہنا تھا کہ ملاقات میں ان کی ریٹائرمنٹ سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی اور اپنے تمام خدشات وسیم خان کے سامنے رکھے۔
ٹوئٹر صارف سالک نے محمد عامر کی واپسی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’باشاہ کی واپسی، محمد عامر واپس آ گئے ہیں۔‘
صارف عبداللہ نیاز نے بالی وڈ کے مزاحیہ اداکاروں کی ایک تصویر شیئر کی جس پر لکھا ہوا تھا ’پتا نہیں ایسی صورتحال میں خود بخود آگے کیسے آ جاتا ہوں۔‘ ٹویٹ کے ساتھ لکھا تھا کہ محمد عامر اور شاہد آفریدی کا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے۔‘
کرکت اپڈیٹس نامی صارف نے ’جوکر‘ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’محمد عامر 27 سال کی عمر میں ریٹائر ہوئے، ہیڈ کوچ پر دماغی توازن نہ ہونے کا الزام لگایا، کہا کہ وہ کبھی اس کوچ کے انڈر نہیں کھیلیں گے اور پھر اسی کوچ کے تحت کھیلنے آ گئے۔‘
ایک اور ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ’پاکستانی کرکٹرز کے لیے ریٹائرمنٹ ایسی ہی ہے جیسے فیس بک اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کرنا، یہ ایسے ہی ڈی ایکٹیویشن سے باہر آ جاتے ہیں جیسے 16 سالہ نوجوان کی رومانوی تعلق ختم ہونے کے بعد زندگی معمول پر آجاتی ہے۔‘
محمد عامر نےانٹرویو میں مزید کہا تھا کہ موجودہ انتظامیہ نے ان کے کیس کو غلط انداز میں پیش کیا ہے۔ محمد عامر کے مطابق کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے تمام خدشات انتہائی سنجیدگی سے سنے۔ 

شیئر: