Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اشتعال انگیز‘ ٹویٹس کرنے پر سوارا بھاسکر کے خلاف شکایت

مقدمے میں ٹوئٹر کو واقعے سے متعلق ’گمراہ کن‘ مواد نہ ہٹانے پر قصوروار ٹھہرایا گیا ہے (فوٹو: این ڈی ٹی وی)
انڈیا کے ضلع اترپردیش کے شہر غازی آباد میں مسلمان شہری پر ہونے والے تشدد کے واقعے پر ’اشتعال انگیز‘ ٹویٹس کرنے پر انڈین اداکارہ سوارا بھاسکر اور ٹوئٹر انڈیا کے مینیجنگ ڈائریکٹر کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق دہلی میں ایڈووکیٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی شکایت پر پولیس نے ابھی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔
غازی آباد میں ’فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے‘ پر ٹوئٹر، کئی صحافیوں اور کانگریس رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے کے ایک دن بعد بدھ کو ایک وکیل نے دہلی پولیس سے رجوع کیا۔
پولیس کو درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ’سوارا بھاسکر، صحافی ارفعہ خانم اور آصف نامی شخص نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹس کے ذریعے ’واقعے سے متاثر ہو کر شہریوں میں نفرت پھیلانے کے لیے پراپیگنڈا شروع کیا۔‘
شکایت کے متن کے مطابق ’انڈیا میں ٹوئٹر کے سربراہ منیش مہیشوری نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس واقعے میں کسی قسم کا فرقہ وارارنہ عنصر شامل نہیں تھا، ان جھوٹ پر مبنی ٹویٹس کو ہٹانے کے لیے کوئی ایکشن نہیں لیا۔‘
اترپردیش پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں ٹوئٹر کو واقعے سے متعلق ’گمراہ کن‘ مواد نہ ہٹانے پر قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم کو ’فساد کے ارادے، دشمنی کے فروغ اور مجرمانہ ساش‘ جیسے الزامات کا سامنا ہے۔
یاد رے کہ غازی آباد میں کچھ دن قبل کچھ انتہاپسندوں نے ایک بزرگ مسلمان شخص کو مبینہ طور پر ’جے شری رام‘ کے نعرے لگانے پر مجبور کرتے ہوئے ان پر تشدد کیا اور ان کی داڑھی مونڈھ دی تھی۔

شیئر: