Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹار لنک ستمبر تک عالمی سطح پر ’سیٹلائٹ کے ذریعے‘ انٹرنیٹ فراہم کر سکے گا

گووئن شاٹ ویل کے مطابق سٹارلنک تقریباً 10 بلین کی لاگت سے 12 ہزار سیٹلائٹس بھیجنے کا پلان ہے۔ (فوٹو: اے یف پی)
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کے منصوبے سپیس ایکس سیٹلائٹ انٹرنیٹ یونٹ سٹارلنک کی بدولت ستمبر تک عالمی سطح پر انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکے گا۔
سپیس ایکس کی صدر گووئن شاٹ ویل نے منگل کو کہا ہے کہ عالمی سطح پر انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے منظوری درکار ہوگی۔
انہوں نے ویب کاسٹ کے ذریعے ایک ٹیکنالوجی کانفرنس میں کہا کہ ’ہم تقریباً 18 سو سیٹلائٹس کامیابی کے ساتھ بھیج چکے ہیں اور جیسے ہی یہ سیٹلائٹس اپنے آپریشنل مدار میں پہنچیں گے تو ہمارے پاس عالمی سطح پر مسلسل کوریج ہوگی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہر ملک میں انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے قانونی تقاضوں کی ضرورت ہوگی اور ٹیلی کام سروسز کے لیے منظوری درکار ہوگی۔
گووئن شاٹ ویل کے مطابق سٹارلنک تقریباً 10 بلین کی لاگت سے 12 ہزار سیٹلائٹس بھیجنے کا پلان ہے۔ فی الحال سٹارلنک 11 ممالک میں بیٹا سروسز فراہم کرتا ہے۔
مئی میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لیے کم سطح کے زمینی مدار کے سیٹلائٹ نیٹ ورک کے لیے پانچ لاکھ سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور توقع ہے کہ طلب کو پورا کرنے کے لیے کوئی تکنیکی پریشانی نہیں ہو گی۔
امریکہ کے فیڈرل کمیونیکیشنز کمیشن نے رواں برس کم سطح کے زمینی مدار میں سٹار لنک کے سیٹلائیٹس بھیجنے کے سپیس ایکس منصوبے کی منظوری دی تھی۔

شیئر: