Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

40 سے زائد ممالک کو چین کے حوالے سے تشویش کیوں ہے؟

کینیڈا کی قیادت میں 40 سے زائد ممالک نے مشترکہ بیان جاری کیا۔ (فوٹو: ہیومن رائٹس واچ)
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں منگل کو کینیڈا کی قیادت میں 40 سے زائد ممالک نے چین کی سنکیانگ، ہانگ کانگ اور تبت میں کارروائیوں کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ متوقع مشترکہ بیان کئی دن سے تیاری کے مراحل میں تھا اور اسے جنیوا میں کونسل کے 47 ویں اجلاس کے دوسرے روز پیش کیا گیا۔
کینیڈا کی سفیر لیسلی نورٹن نے کہا ’ہمیں سنکیانگ میں انسانی حقوق کی صورتحال پر سخت تشویش ہیں۔‘
اس بیان کی حمایت آسٹریلیا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، سپین اور امریکہ سمیت دوسرے ممالک نے کی۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بیجنگ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مشیل بیچلیٹ اور دیگر آزاد مبصرین کو سنکیانگ تک فوری، بامعنی اور آزادانہ رسائی کی اجازت دینی چاہیے اور یغور اور دوسری مسلم اقلیتوں کی غیرقانونی نظربندی کا خاتمہ کرنا چاہیے۔‘
بیان کے مطابق ’مصدقہ اطلاعات سے پتہ چلتا ہے کہ سنکیانگ میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو غیرقانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے اور وسیع پیمانے پر نگرانی کی جارہی ہے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ سنکیانگ میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو غیرقانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’غیر متناسب طور پر یغوروں اور دیگر اقلیتوں کے افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بنیادی آزادیوں اور یغور ثقافت پر پابندی ہے۔‘
بیان میں تشدد یا ظالمانہ، غیر انسانی اور ہتک آمیز سلوک یا سزا، زبردستی نس بندی، جنسی اور صنف پر مبنی تشدد اور بچوں کو والدین سے جبرا علیحدہ کرنے کی اطلاعات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
مشترکہ بیان پر دستخط کنندگان کی تعداد میں 22 سفیروں کا اضافہ ہوا ہے جنہوں نے سنہ 2019 میں مشیل بیچلیٹ کو چین کے یغوروں کے ساتھ سلوک کے حوالے سے لکھا تھا اور اس کی مذمت کی تھی۔
چین یغوروں سے بدسلوکی کے الزامات سے انکاری ہے۔ بیجنگ کا اصرار ہے کہ وہ شدت پسندی کے خاتمے کے لیے صرف پیشہ ورانہ تربیتی مراکز چلا رہا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو جاری ہونے والا مشترکہ بیان چین کو مزید مشتعل کرے گا جو پہلے بھی اس بات کی مذمت کرتے ہوئے کہہ چکا ہے کہ غیرملکی طاقتیں اس کے داخلی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں۔

شیئر: