Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورکنگ پروفیشنلز مصروفیات بھری زندگی کے ساتھ فٹ کیسے رہیں؟

خریداری کے لیے باہر جاتے ہوئے گاڑی کے بجائے پیدل چلیں یا جوگنگ کریں (فوٹو: پکسابے)
فٹنس کی خواہش تو سبھی کو ہوتی ہے لیکن بہت سے افراد کو شکوہ رہتا ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے ایکسرسائز شروع کرتے ہیں مگر مصروفیات کی وجہ سے جاری نہیں رکھ پاتے۔
اگر آپ بھی اپنی فٹنس بہتر بنانے کے سفر میں ایسی رکاوٹوں کا شکار ہیں تو یقین رکھیں کہ آپ اس میں اکیلے نہیں ہیں۔
زندگی کی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مصروف افراد کو درپیش یہ مشکل سب کی نہ سہی بہت سوں کے لیے فٹنس کا حصول مشکل بنائے رکھتی ہے۔
فٹنس ماہرین کے مطابق کچھ افراد جہاں روزمرہ مصروفیات کے باعث یہ ہدف حاصل نہیں کر پاتے وہیں کچھ مصروفیات کے اختتام پر توانائی باقی نہ رہنے، اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش کی وجہ سے بھی ایسا کرنے میں دشواری محسوس کرتے ہیں۔
ایسے میں سوال یہ ہوتا ہے کہ فٹنس اور عملی زندگی کے درمیان توازن کیسے قائم کیا جائے۔ ماہرین کچھ ایسے طریقے تجویز کرتے ہیں جن پر عمل کر کے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اپنے سفر کو بہتر کریں
یہ وقت ہے کہ کار کو چھوڑ کر سفر کے لیے سائیکل اپنائیں۔ سائیکلنگ نہ صرف آپ کو فٹ رکھنے میں معاون ہوتی ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہے۔ اگر کام کی جگہ بہت دور نہ ہو اور وقت کی قلت نہ ہو تو دفتر تک جانے اور آنے کے لیے پیدل چلنا مزید مفید ہو سکتا ہے۔

اہلخانہ کے ساتھ ایکسرسائز کریں

عملی زندگی کی معمول کی یا غیرمعمولی مصروفیات میں بھی اہلخانہ کے ساتھ وقت گزارنا اہم ہے۔ اس وقت کو مزید مفید اور پرلطف بنانے کے لیے اپنی اور ان کی صحت بہت کرنے کو ہدف بنا لیں۔ گھر پر ورزش کا ایسا معمول بنائیں جس پر سبھی عمل کر سکیں۔

دفتر قریب ہو تو گاڑی کی جگہ سائیکلنگ یا پیدل چلنے کا اختیار کیا جا سکتا ہے (فوٹو: پکسابے)

اس طریقے سے نہ صرف آپ خود فٹنس کا ہدف حاصل کر سکیں گے بلکہ اہلخانہ کی صحت کی بہتری کے لیے بھی اپنا کردار ادا کر سکیں گے۔

روزمرہ کاموں کے لیے واک یا جوگنگ

دفتر کے کام ہوں یا گھر کی روزمرہ ضروریات کی تکمیل کے لیے باہر جانا ہو، کوشش کریں کہ گاڑی کے بجائے واک اور جوگنگ کو اپنائیں۔ اس عادت کی وجہ سے آپ کو ورک آؤٹ کا معمول بہتر کرنے میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی ایک کام سے کئی فوائد حاصل ہو سکیں گے۔

جلد جاگنے کو معمول بنائیں

جلد جاگنے کی عادت اپنا کر آپ کچھ ایسا وقت حاصل کر سکتے ہیں جو ایکسرسائز کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
جے اے ایم اے نیٹ ورک کی شائع کردہ ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جلد جاگنے سے ڈپریشن کا خطرہ بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

اہلخانہ کے ساتھ ورزش کا شیڈول ترتیب دیں اور ذاتی صحت کے ساتھ ان کی صحت بھی یقینی بنائیں (فوٹو: فری پک)

اس عادت کو اپنانا چاہیں تو ضرورت بھر نیند کو کم نہ کریں بلکہ سونے، جاگنے کے اوقات ایسے رکھیں کہ چھ تا آٹھ گھنٹے کی نیند روزانہ لے سکیں۔

ورک فرام ہوم کے فوائد حاصل کریں

کورونا کی وبائی صورتحال کی وجہ سے بہت سے لوگ اب بھی گھروں سے کام کر رہے ہیں۔ اگر آپ کا معمول بھی یہی ہے تو اپنے کام کے درمیانی وقفوں میں ہلکی پھلکی ایسی ایکسرسائز اختیار کریں جو آپ کی جسمانی صحت کے لیے مفید ہوں۔

شیئر: