Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اعتدال مرکز نے انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کر دیں

’کویڈ 19 کے نتیجےمیں پیدا ہونے والے حالات سے انتہا پسند گروپوں نے فائدہ اٹھانے کی کوششیں کیں‘ (فوٹو: العربیہ)
انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سعودی عرب میں قائم ’اعتدال مرکز‘ نے دنیا بھر میں انتہا پسندانہ رحجان کی روک تھام کے لیے کوششیں مزید تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ہفتہ انسداد دہشت گردی برائے سال 2021ء کے موقع پر اعتدال مرکز کے سیکریٹری جنرل منصور الشمری نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایک بڑی ورچوئل عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
الشمری نے گفتگو کرتے ہوئے انسداد انتہا پسندی کے لیے مختلف طریقوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’اس کانفرنس میں دنیا بھر کے ممالک کے اداروں کی نمائندگی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہم سب ایک مقصد کے حصول کے لیے کوشاں ہیں‘۔
’ہمارا واحد مقصد انتہا پسندی کا خاتمہ ہے کیونکہ انتہا پسندی اور دہشت گردی ایسے مظاہر اور رحجانات ہیں جو دنیا کے امن، ترقی، خوشحالی اور استحکام میں رکاوٹ ہیں‘۔
 ان کا کہنا تھا کہ ’انتہا پسندی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب اس خطرے کے خلاف ایک دوسرے کے دست و بازو بن جائیں‘۔
منصور الشمری نے کہا ہے کہ ’ہم عالمی مرکز برائے انسداد انتہا پسندی ’اعتدال‘ کے پلیٹ فارم سے عالمی برادری، عالمی تنظیموں اور حکومتوں کے ساتھ مل کر امن کے فروغ اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں‘۔
’کویڈ 19 کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات سے انتہا پسند گروپوں نے فائدہ اٹھانے کی کوششیں کیں‘۔
’ اس موقع پر انتہا پسند گروپوں نے متشدد افکار کو پھیلانے کے لیے مختلف حربے استعمال کیے تاہم عالمی سطح پر انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے ہونے والی کوششوں کے نتیجے میں اس کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے‘۔
 

شیئر: