Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازم کی تنخواہ روکنے یا تاخیر سے ادائیگی پر جرمانے کی تجویز

آجر کے لیے مقرر سزاؤں کی قرارداد کا مسودہ جاری کیا گیا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل کی خلاف ورزی کی صورت میں آجر کے لیے مقرر سزاؤں کی قرارداد کا مسودہ جاری کیا ہے۔ اس میں اجیر کی تنخواہ تاخیر سے دینے کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔
سیدتی کے مطابق’ ملازمین کی تنخواہیں اور ان کے مختلف حقوق مقررہ وقت پر ان کے بینک اکاؤنٹ میں جمع نہ کرانے، تنخواہ روکنے یا اس کا کچھ حصہ دبانے کو قانون محنت کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے‘۔
 وزارت افرادی قوت نے واضح کیا ہے کہ’ اگر دس سے کم ملازم والے ادارے کے مالک نے تنخواہ وقت پر ادا نہ کی یا اس کا کچھ حصہ ناحق روک لیا تو ایسی صورت میں اس پر 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا‘۔
’دس سے زیادہ  ملازم والے ادارے کے مالک پر جرمانہ 5 ہزار ریال ہوگا- جتنے ملازمین کی تنخواہوں میں گڑبڑ ہوگی اسی حساب سے جرمانہ بڑھتا چلا جائے گا‘۔
جرمانہ کسی ایک ملازم کی تنخواہ نہ دینے پر تین ہزار ریال ہوگا۔ ایک سے زیادہ کی تنخواہ کے لحاظ سے جرمانہ  بڑھتا چلا جائے گا۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ’ اگر کسی ملازم کو ہفتے میں آرام کا وقفہ نہ دیا گیا یا اوقات کار اوور ٹائم کے بغیر بڑھا دیے گئے یا یومیہ آرام کے وقفے کی پابندی نہ کی گئی تو یہ قانون محنت کی خلاف ورزی شمار ہوگی اور اس پر فی کارکن کے حساب سے آجر پر دس ہزار ریال کا جرمانہ  ہوگا‘۔ 

شیئر: