Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں واٹس ایپ پر سائبر حملے، صارفین کیسے بچیں؟

پی ٹی اے حکام کے مطابق تصدیقی کوڈ کے بغیر واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں حالیہ دنوں میں واٹس ایپ صارفین کے اکاؤنٹس پر متعدد سائبر حملوں کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے ان حملوں کی شکایات کی تصدیق کی ہے۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’گذشتہ چند دنوں میں واٹس ایپ صارفین کی جانب سے اکاؤنٹ ہیک ہونے کے حوالے سے شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر پاکستان نے واٹس ایپ انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے۔‘
ترجمان پی ٹی اے خرم علی مہران نے بتایا کہ ’واٹس ایپ ہیک ہونے کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی شکایات ارسال کی گئی ہیں۔‘
پی ٹی اے حکام کے مطابق’ سوشل میڈیا اور میسجنگ ایپس ہیک ہونے سے بچنے کے لیے پی ٹی اے نے آگاہی مہم بھی شروع کی ہے جس میں صارفین کو ڈیٹا محفوظ کرنے اور کسی سے بھی واٹس ایپ رجسٹریشن کا پن کوڈ نہ دینے کے حوالے سے آگاہ کیا جاتا ہے۔‘  

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اب تک کیا کارروائی کی ہے؟

ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’گذشتہ ایک ماہ میں 40 سے زائد صارفین کی جانب سے واٹس ایپ ہیک ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’کچھ صارفین کی جانب سے واٹس ایپ ہیک ہونے کے بعد ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق بھی شکایات ملی ہیں، جبکہ مالی دھوکہ دہی کے حوالے سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔‘  
ایف آئی اے حکام کے مطابق ‘ابتدائی طور پر یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ حال میں ہونے والے سائبر حملہ آور مقامی ہیں یا ان کا تعلق کسی بین الاقوامی گروہ سے ہے تاہم عام صارفین اور کچھ اہم شخصیات کی جانب سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔‘  

صارفین کو ایک بین الاقوامی موبائل نمبر سے واٹس ایپ پر یہ میسج موصول ہوتا ہے۔ (فوٹو: پی ٹی اے)

واٹس ایپ صارفین کے اکاؤنٹس کیسے ہیک کیے جا رہے ہیں؟  

پی ٹی اے حکام کے مطابق حالیہ دنوں میں پیش آنے والے واقعات میں صارفین سے دھوکہ دہی سے موبائل پر موصول ہونے والا پن کوڈ حاصل کیا جاتا ہے جس کے بعد صارف اپنے موبائل سے لاگ آوٹ ہو جاتا ہے اور اکاؤنٹ ہیکرز کے ہاتھ لگ جاتا ہے۔  
صارفین کو ایک بین الاقوامی موبائل نمبر سے واٹس ایپ پر میسج موصول ہوتا ہے جس میں صارف کو کہا جاتا ہے کہ ’واٹس ایپ کے خودکار نظام کے تحت یہ پیغام بھیجا جارہا ہے، اگر آپ کو یہ پیغام موصول ہوا ہے تو آپ کا اکاؤنٹ مشکوک ہے، اپنے اکاونٹ کی تصدیق کے لیے ایس ایم ایس میں موصول ہونے والا تصدیقی کوڈ فراہم کریں۔‘
 پیغام میں صارف کو یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ’اگر آپ نے اس پیغام کو نظر انداز کیا تو آپ کا واٹس ایپ اکاونٹ فوری طور پر بلاک کر دیا جائے گا۔ ‘
ایف آئی اے حکام کے مطابق ’موصول ہونے والی شکایات میں متعدد افراد نے تصدیقی کوڈ شیئر کرنے کے بعد اکاؤنٹ ہیک ہونے کی شکایت کی ہے جس میں ڈیٹا چوری ہونے کے ساتھ ساتھ مالی طور پر بھی نقصان پہنچنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔‘ 

 صارفین اکاؤنٹ ہیک ہونے سے کیسے بچائیں؟

پی ٹی اے حکام کے مطابق واٹس ایپ اکاؤنٹ اس وقت تک ہیک نہیں کیا جا سکتا جب تک صارف سے دھوکہ دہی کے ذریعے تصدیقی کوڈ حاصل نہ کیا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ ’ایسے پیغامات موصول ہونے کی صورت میں صارفین پی ٹی اے کے علاوہ براہ راست واٹس ایپ انتظامیہ کو بھی شکایات بھیجیں۔‘

ترجمان کے مطابق ’صارفین واٹس ایپ اکاؤنٹ محفوظ بنانے کے لیے ‘ٹو سٹیپ ویریفیکیشن‘ آن رکھیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

’صارفین واٹس ایپ اکاؤنٹ محفوظ بنانے کے لیے ‘ٹو سٹیپ ویریفیکیشن‘ آن رکھیں تاکہ کسی اور موبائل میں واٹس ایپ انسٹال کرنے سے بچا جا سکے۔  
واٹس ایپ کی سکیورٹی اینڈ پرائیویسی پالیسی کی مطابق اکاؤنٹ کسی اور کے ہاتھ لگ جانے کی صورت میں فوری طور پر دوبارہ واٹس ایپ لاگ ان کریں، اگر ہیکر نے ٹو سٹپ ویریفیکشن آن بھی کر لی ہے تو سات روز انتظار کرنے کے بعد دوبارہ لاگ ان کریں۔‘

شیئر: