Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا افغانستان کو ہمسایہ ملک سمجھنے کے ’افسانوی‘ خیال کو فروغ دینا بند کرے‘

پاکستان دفتر خارجہ کے مطابق انڈیا کو افغانستان میں اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈیا کو افغانستان سے متعلق ’جعلی‘ خدشات کا اظہار کرنے کے بجائے اپنے کردار پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے سنیچر کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈیا دانش مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغانستان کو اپنا ہمسایہ ملک سمجھنے کے ’افسانوی‘ خیال کو فروغ دینا بند کر دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا کا افغانستان میں ’نقصان دہ‘ کردار ایک حقیقت ہے، انڈیا کو اپنے کردار پر نظر ثانی کرتے ہوئے تصحیح کرنی چاہیے۔
بیان میں انڈیا کے نائب وزیر خارجہ کے پارلیمان میں کشمیر کے تنازعے، افغانستان میں حالات اور پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق دیے گئے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے  بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ قرار دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انڈیا کی جانب سے غلط اور من گھڑت بیانات سے حقائق تبدیل نہیں ہوسکتے اور نہ ہی انڈیا کے وادی کشمیر پر غیر قانونی قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹ سکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، جس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق ہونا باقی ہے۔
انڈیا کے سی پیک پر بیانات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انڈیا کا پاک چین اقتصادی راہداری پر کوئی حق نہیں بنتا۔ 
ترجمان نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے کسی قسم کا پروپیگینڈا سی پیک کے خطے میں امن، ترقی اور خوش حالی کی اہمیت کو کمزور نہیں کر سکتا۔

شیئر: