پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے غیرسرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے واضح کامیابی حاصل کرلی ہے۔ پیپلز پارٹی دوسرے جبکہ مسلم لیگ (ن) تیسرے نمبر پر رہی۔
اب تک 45 نشستوں میں سے 42 نشستوں کے غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جس میں پاکستان تحریک انصاف نے 25 نشستیں حاصل کر کے میدان مار لیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے 10 اور مسلم لیگ ن نے 6 نشستیں حاصل کی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ماریہ میمن کا کالم: کشمیر الیکشن اور پاکستانی سیاستNode ID: 582116
-
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں الیکشن، بڑی سیاسی جماعتیں مدمقابلNode ID: 584966
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق جموں کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔
کون کون سے نمایاں امیدوار فاتح قرار پائے؟
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود، چوہدری لطیف اکبر ، راجہ فاروق حیدر، چوہدری یاسین ، سردار یعقوب خان، سردارعتیق احمد، فیصل راٹھور ، سردار تنویر الیاس اور سردار حسن ابراہیم سمیت کئی اہم رہنماؤں نے اپنے حریف امیدواروں پر واضح برتری حاصل کر لی ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے کئی رہنماؤں کو شکست ہوئی ہے۔
کن کن نمایاں امیدواروں کو شکست کا سامنا ہے؟
غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق شکست کا سامنا کرنے والے نمایاں سیاسی رہنماؤں میں چوہدری طارق فاروق ، چوہدری عزیز ، راجہ نصیر ، فاروق طاہر، مشتاق منہاس ، راجہ یاسین، نجیب نقی ، راجہ نصیر ، ملک نواز، پرویز اشرف، مسعود خالد اور چوہدری سعید شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے ایل اے 16 باغ کے انتخابی نتائج روک دیے ہیں۔ حلقے کے دو پولنگ سٹشینز پر دوبارہ پولنگ کا فیصلہ آج کیا جائے گا۔
پیر کے روز سرکاری ملازمین کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
مریم نواز کا ردعمل
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ کیا کہ ’میں نے نتائج تسلیم نہیں کیے ہیں اور نہ کروں گی۔ میں نے تو 2018 کے نتائج بھی تسلیم نہیں کیے اور نہ اس جعلی حکومت کو مانا ہے۔ ورکر اور ووٹرزکو شاباش دی ہے۔ اس ’بے شرم دھاندلی‘ پر کیا لائحہ عمل ہو گا، جماعت جلد فیصلہ کرے گی‘۔
’ن لیگ نے بہت اچھا الیکشن لڑا ہے، سخت مقابلہ کیا ہے۔ ریاست اور طاقت کے تمام سینٹرز اور دھاندلی کا یوں مقابلہ کرنا آسان نہیں ہے۔ میں ن لیگ کے تمام ووٹرز اور ورکروں کو ان کی جرات اور بہادری پر شاباش دینا چاہتی ہوں۔ مجھے دل سے فخر ہو رہا ہے ان پر۔‘
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ’ میں بالکل مایوس نہیں ہوں۔ مسلم لیگ ن نے ایک دھاندلی زدہ الیکشن میں بھی بہترین مقابلہ کیا ہے اور ’شیم پیج ‘کو بہت ٹف ٹائم دیا ہے‘۔
’کسی بھی منصفانہ الیکشن میں یہ ن لیگ کے سامنے کھڑے بھی نہیں ہو سکتے۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ ن لیگ کشمیر میں ایک عوامی طاقت کے طور پر ابھری ہے اور جاگ رہی ہے‘۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ رات ساڑھے آٹھ بجے کے بعد کئی حلقوں کے انتخابی نتائج کو روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ’پی ٹی آئی دھاندلی کر کے انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ن لیگ کے رہنما راجہ فاروق حیدر نے ٹویٹ کیا کہ ’سمجھ نہیں آ رہا نتائج کیوں نہیں آ رہے ہیں۔‘
I can’t understand why results r not coming.
— Raja Muhammad Farooq Haider Khan (@farooq_pm) July 25, 2021