Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کر دیا، ’ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں‘

شہزاد اکبر کے بیان حلفی کے مطابق شہزاد اکبر کے مطابق نذیر چوہان نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے ترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو معاف کر دیا ہے۔
شہزاد اکبر نے منگل کو سٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کر دیا ہے۔
انہوں نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ ’نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔‘
شہزاد اکبر کے مطابق نذیر چوہان نے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے اور بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کر لی ہے۔
ایم پی اے نذیر چوہان کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج نے حکم دیا کہ شہزاد اکبر خود عدالت میں پیش ہو کر ملزم کو معاف کریں۔ جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ شہزاد اکبر پیش نہیں ہو سکتے۔
شہزاد اکبر کے وکیل نے فریقین میں صلح نامہ کی تصدیق کی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ شہزاد اکبر ایک نمائندہ مقرر کریں جو پیش ہو کر ملزم کو معافی دے۔ اس کے بعد عدالت نے شہزاد اکبر کا مختار عام مقرر کرنے کے لیے مہلت دے دی۔
عدالتی ہدایت کے بعد پی ٹی آئی کے ایم پی اے نذیر چوہان کی درخواست  ضمانت پر سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے کہ مئی کے وسط میں شہزاد اکبر نے لاہور کے تھانہ ریس کورس میں ایک درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ نذیر چوہان نے ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر ان کے عقیدے سے متعلق ایسی بات کی ہے جس سے ان کی اور ان کے اہلخانہ کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
پولیس نے 29 مئی کو تحریک انصاف کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف ہتک عزت، مذہبی عقیدے کو نقصان پہنچانے اور قتل کی دھمکیوں سمیت پانچ الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
ایف آئی آر میں شہزاد اکبر نے یہ بھی موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف پراپیگنڈہ ان کی ملک میں احتساب کے لیے گراں قدر خدمات کے نتیجے میں شروع کیا گیا۔ اور اس کا مقصد احتساب کے عمل کو سست کرنا ہے۔

شیئر: