Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کیس: ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کا فیصلہ جمعرات کو

سرکاری وکیل نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملزم کی والدین کے ساتھ بات ہورہی تھی لیکن انہوں نے پولیس کو آگاہ نہیں کیا‘ (فائل فوٹو: اسلام آباد پولیس)
اسلام آباد میں سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کے قتل کیس میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔  
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں بدھ کے روز ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل سیشن جج نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو جمعرات کو سنایا جائے گا۔  
ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ’پہلے دن سے میرے موکل نے قتل کی مذمت کی ہے، ہم متاثرہ فریق کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنے بیٹے کے ساتھ نہیں ہیں۔‘
درخواست گزار کو یہ علم نہیں تھا کہ گھر میں کیا ہورہا ہے، صرف والدین سے بیٹے کی کال پر رابطے ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا جبکہ ماں اور بیٹے کا رابطہ ہونا کوئی جرم تو نہیں۔‘  
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ‘وقوعے کے روز ملزم کا والدین سے رابطہ ہونا معمول کی بات ہے۔‘
سرکاری وکیل نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملزم کی والدین کے ساتھ بات ہورہی تھی لیکن انہوں نے پولیس کو آگاہ نہیں کیا، جب ملازم نے کال کی تو اس وقت وہاں ایکٹ ہورہا تھا انہوں نے پولیس کے بجائے تھراپی ورک والوں کو بھیجا۔‘ 
سرکاری وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ’پولیس نے پستول بھی برآمد کیا ہے جو کہ ملزم کے والد ذاکر جعفر کے نام پر ہے، بد دیانتی کی بنیاد پر انہوں نے بچے کو بچانے کی کوشش کی اور پولیس کو اطلاع نہیں دی، اس موقع پر ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔‘

متاثرہ فریق شوکت مقدم کے وکیل نے بھی ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کی (فوٹو: ویڈیو گریب)

متاثرہ فریق شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور نے بھی ملزمان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ’شوکت مقدم نے پولیس کی موجودگی میں اپنی بیٹی کی نعش کو دیکھا، سی سی ٹی وی فوٹیج اور کال ریکارڈ ڈیٹا سے ثابت ہو چکا ہے کہ ملزم والدین کے ساتھ رابطے میں تھا۔‘  
’وقوعے کے وقت ملزم نے والد اور والدہ دونوں کو کالز کیں، آدھا کلومیٹر پر پولیس سٹیشن ہے، چوکیدار کو پولیس سٹیشن بھیجنے کے بجائے تھیراپی سینٹرز سے اہکاروں کو بھیجا گیا۔ بادی النظر میں ذاکر جعفر اور عصمت کا ایکٹ ملزم کے ساتھ کنیکٹ ہوتا ہے اور یہ کافی ہے۔‘  
عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ جمعرات کو سنایا جائے گا۔  

شیئر: