Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیج میں ٹینکر کی ’ہائی جیکنگ‘، اقوام متحدہ سے ایران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

جہاز نے بعد میں اپنا سفر شمالی عمان میں صحار کی بندرگاہ کی طرف دوبارہ شروع کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایک ہفتے سے کم وقت میں خیلج میں دو جہازوں پر ایرانی حملوں پر تہران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
عرب نیوز کے مطابق برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب نے بدھ کو کہا کہ ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایران کے غیر مستحکم اقدامات اور بین الاقوامی قوانین کا احترام نہ کرنے پر لازمی جواب دینا چاہیے۔‘
برطانوی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایرانی ہائی جیکرز کی جانب سے منگل کو پاناما کا جھنڈا لہرائے ایسفالٹ پرنسس نامی ٹینکر کو متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود سے اغوا کرنے اور بعد میں چھوڑ دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔
جہاز نے بعد میں اپنا سفر شمالی عمان میں صحار کی بندرگاہ کی طرف دوبارہ شروع کیا۔
واقعے کی ڈرامائی آڈیو ریکارڈنگ میں ٹینکر کے عملے میں سے ایک نے متحدہ عرب امارات کے کوسٹ گارڈ کو بتایا کہ پانچ یا چھ مسلح ایرانی جہاز میں سوار ہیں۔
عملے کے رکن کا کہنا تھا کہ ’ایرانی افراد اسلحے سے لیس ہیں۔ ہم چل پڑے ہیں، ہم آپ کو صحار پہنچنے کا اپنا حتمی وقت نہیں بتا سکتے۔‘
جب اماراتی کوسٹ گارڈ نے عملے کے رکن سے پوچھا کہ مسلح ایرانی افراد جہاز پر کیا کر رہے ہیں تو اس نے کہا کہ وہ سمجھ نہیں سکا، ریڈیو کسی اور کے حوالے کرنے سے قبل اس کی آواز خاموش ہو گئی۔ جس کے بعد کال کٹ جاتی ہے۔
اسفالٹ پرنسس کے سیٹلائٹ ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق اس کے بعد جہاز جاسک کی بندرگاہ کی طرف جانے کے لیے آہستہ آہستہ ایرانی سمندر حدود کی طرف بڑھتا ہے۔
کچھ گھنٹوں بعد یہ رک گیا اور اس کا رخ عمان کی جانب ہو گیا، برطانوی بحریہ کے یہ کہنے سے قبل کہ ہائی جیکر چلے گئے ہیں اور جہاز اب ’محفوظ‘ ہے۔
اس ہائی جیکنگ کے حوالے سے میری ٹائم انٹیلی جنس کمپنی ڈریاڈ گلوبل کا کہنا ہے کہ اسفالٹ پرنسس پر قبضہ بیرونی دباؤ، معاشی تنازعات اور دیگر شکایات پر تازہ ترین ایرانی ردعمل ہے۔

شیئر: