Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایسفالٹ پرنسس ٹینکر بحیرہ عرب میں ہائی جیک ہوا تھا: عمان

تین بحری جہازوں کے کنٹرول سے باہر ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
عمان نے تصدیق کی ہے کہ ایسفالٹ پرنسس ٹینکر کو بحیرہ عرب میں ہائی جیک کیا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق عمان کے میری ٹائم سکیورٹی سینٹر نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کو ایسفالٹ پرنسس کے بارے میں معلومات ملی تھیں کہ خلیج عمان کی بین الاقوامی پانیوں میں اس کو ہائی جیک کیا گیا ہے۔
میری ٹائم سکیورٹی سینٹر کے مطابق سلطنت کی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں کے تحفظ کے لیے کئی بحری جہاز بھیجے۔
برطانوی بحریہ نے تفصیلات دیے بغیر کہا ہے کہ خلیج عمان میں متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب ہائی جیک ہونے والے جہاز کو ہائی جیکرز نے چھوڑ دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ نوٹس بدھ کو اس وقت آیا جب برطانوی فوج کے گروپ یونائٹڈ کنگڈم میری ٹام ٹریڈ آپریشنز نے ایک رات قبل غیر واضح حالات میں ’ممکنہ ہائی جیک‘ کے بارے میں تنبیہ کی تھی۔ 
تاہم بدھ کو گروپ نے مزید تفصیلات دیے بغیر کہا کہ ’واقعہ مکمل ہو گیا ہے۔‘ 
پاناما کا جھنڈا لہرائے ایسفالٹ پرنسس نامی ٹینکر کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ اسے متحدہ عرب امارات کے مشرقی ساحل پر فیجرہ سے 60 ناٹیکل مائلز کی دوری پر ہائی جیک کیا گیا تھا۔ 
سمندر کا یہ حصہ آبنائے ہرمز کی طرف جاتا ہے۔ 
برطانوی سکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وہ ’اس مفروضے پر چل رہے ہیں کہ ہائی جیک کرنے والے ایرانی فوج یا ان کی پراکسی تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ ایران سے منسلک فورسز نے متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب بحیرہ عرب میں ایک آئل ٹینکر کو ’ہائی جیک‘ کر لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق میری ٹائم سکیورٹی کے ذرائع نے اس کی تصدیق کی تھی۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب خلیج عمان میں چار جہازوں کے کنٹرول سے باہر ہونے کی اطلاعات ملی تھیں۔
امریکی فوج کے مشرق وسطیٰ میں تعینات پانچویں بیڑے اور برطانوی وزارت دفاع نے فوری طور پر ردعمل ظاہر نہ کیا اور نہ ہی امارات کی حکومت نے واقعے کی تصدیق کی۔
دوسری جانب ایرانی وزرات خارجہ نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے قریب چند سمندری جہازوں کے ساتھ ہونے والے واقعات ’مشکوک‘ نوعیت کے ہیں اور اس نے ایران کے خلاف ’غلط فضا‘ بنانے کے بارے میں بھی خبردار کیا۔
اس حوالے سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے منگل کو کہا کہ ’ایران سمندری جہازوں کو خطرے میں ڈالنے، یمن میں حوثی ملیشیا کو مسلح کرنے اور لبنان میں سیاسی  تعطل کا سبب بن کر مشرق وسطیٰ میں منفی رویوں کے ساتھ چل رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایران اس پورے خطے میں اپنی منفی سرگرمیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔‘
میری ٹائم ٹریفک ڈاٹ کام کے مطابق اس سے قبل چار آئل ٹینکروں نے اپنے خود کار شناخت کے ٹریکرز سسٹم کے ذریعے ایک ہی وقت یہ اعلان کیا تھا کہ وہ کمانڈ کے تحت نہیں رہے۔
یہ واقعہ عمان کے ساحل کے سامنے اسرائیلی آئل ٹینکر پر حملے کے چند روز بعد پیش آیا ہے جس کا الزام اسرائیل اور امریکہ نے ایران پر لگایا ہے۔
ڈرون حملے میں جہاز کے عملے کے دو ارکان ہلاک ہوگئے تھے تاہم ایران نے اس واقعہ میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔

 

شیئر: